حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کا فیصلہ کیا ہے ، محمد اسحاق ڈار

255
جھوٹی خبریں دینے اورانہیں پھیلانے سے قوم کے اقتصادی مفادات کونقصان پہنچ رہاہے، وزیرخزانہ اسحاق ڈار

اسلام آباد۔29جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ گزشتہ چار ماہ کے دوران عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ کے باوجود پاکستان میں قیمتیں کم کی گئی ہیں،

گزشتہ چند روز سے میڈیا اور سوشل میڈیا پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کہیں 40کہیں 50اور 80روپے فی لیٹر تک اضافہ کی افواہیں گردش کر رہی تھیں جس کی وجہ سے مصنوعی قلت پیدا کی گئی، پٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 35،35روپے جبکہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں 18روپے فی لیٹر اضافہ کیا جا رہا ہے۔ قیمتوں کا اطلاق اتوار صبح 11بجے سے کیا جا رہا ہے تاکہ مصنوعی قلت پیدا کرنے والے عناصر کی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔

اتوار کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں کہا کہ اوگرا کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کی سمری موصول ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند روز سے میڈیا اور سوشل میڈیا پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 45،50اور 80روپے فی لیٹر اضافہ کی افواہیں گردش کر رہی تھیں جس کی وجہ سے ملک کے بعض علاقوں میں مصنوعی قلت پیدا کی گئی تاکہ قیمتوں میں اضافے سے منافع کمایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار ماہ کے دوران بین الاقوامی منڈیوں میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران عالمی منڈی میں قیمت 11فیصد بڑھی ہے ، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے تعین کے حوالہ سے یہ صورت حال پیش نظر رکھی جانی تھی ۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے یکم اکتوبر 2022ء تا 29جنوری 2023ء میں چار ماہ کے عرصہ کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا 8مرتبہ تعین کیا اور قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا جبکہ اس کے برعکس پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 20روپے اور دیگر پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں30روپے تک کمی کی گئی ۔ اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ تیل کی عالمی قیمت میں اضافہ اور سٹیٹ بینک کی جانب سے روپے کی قدر میں کمی کے حوالہ سے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی ہدایت پر قیمتوں میں اضافہ کے حوالہ سے اوگرا کی سمری سے اتفاق کرتے ہوئے اتوار صبح گیارہ بجے سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 35روپے جبکہ مٹی لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 18روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پٹرول کی نئی قیمت 249.82روپے فی لیٹر ، ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 262.80 روپے فی لیٹر جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت 189.83روپے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 187.00روپے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کا فیصلہ اوگرا کی تجویز پر کیا گیا ہے جس سے ملک میں عارضی ذخیرہ اندوزی اور مصنوعی قلت پیدا کرنے والے عناصر کی حوصلہ شکنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے درخواست کی تھی کہ قیمتوں میں اضافہ کر کے اس صورتحال کو ختم کیا جا سکتا ہے۔

وزیر خزانہ نے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کے ذخائر کے حوالہ سے اطلاعات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں پٹرولیم مصنوعات کا ذخیرہ مناسب مقدار میں موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ معمول کی کھپت کے مطابق کوئی قلت نہیں ہے ،میڈیا اور سوشل میڈیا کی گمرہ کن رپورٹس کے تحت مصنوعی قلت پیدا کی گئی تھی اور قیمتوں میں اضافہ کے حالیہ فیصلہ سے مصنوعی قلت پیدا کرنے ذخیرہ اندوزی کرنے والے عناصر کی حوصلہ شکنی ہوگی۔