اسلام آباد۔28ستمبر (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بہتری کے لیے اہم اقدامات کر رہی ہے جس کا قومی معیشت میں 60 فیصد حصہ ہے۔
7ویں بین الاقوامی کانفرنس برائے ٹیکسٹائل میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے "متاثر کن تبدیلی: چیلنجز اور سٹرائیڈز کامیابی کے پنکھ ہیں”کے حوالہ سے انہوں نے اقتصادی ترقی اور روزگار میں اس شعبے کے اہم کردار پر زور دیا۔انہوں نے نشاندہی کی کہ لاکھوں خاندان اپنی روزی روٹی کے لیے ٹیکسٹائل کی صنعت پر انحصار کرتے ہیں۔
انہوں نے ہزاروں کارکنوں کو ملازمتیں فراہم کرنے میں شعبہ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ سید یوسف رضا گیلانی نے ٹیکسٹائل کے شعبے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والی اعلیٰ معیار کی کپاس کی پیداوار کے لیے پاکستان کی صلاحیت کو بھی اجاگر کیا اور درآمد شدہ خام مال پر انحصار کم کرتے ہوئے کپاس کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے تحقیق اور ترقی کو بڑھانے پر زور دیا۔چیئرمین سینیٹ نے جدید اور اعلیٰ معیار کی ٹیکسٹائل مصنوعات کی تیاری پر زور دیتے ہوئے کہ حکومتی سبسڈیز پر انحصار کم ہونے سے صنعت کو مزید خود کفیل بنانے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے اس شعبے کو عالمی سطح پر مسابقتی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کپاس کی کاشت سے لے کر تیار ٹیکسٹائل مصنوعات تک ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ (R&D) کی کوششوں کو مضبوط بنانے کی حوصلہ افزائی کی۔سید یوسف رضا گیلانی نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے روایتی اور جدید دونوں حصوں کی ترقی کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ سینیٹ ایسی قانون سازی میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے جو پائیدار صنعتی ترقی کی حمایت کرتی ہو۔انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت صنعت کو جدید ٹیکنالوجی فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے، جو اس کی جدید کاری کے لیے ضروری ہے۔
تقریب میں ہونہار طلباء کا اعتراف کرتے ہوئے سید یوسف رضا گیلانی نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے نئی تکنیک اور ڈیزائن تیار کرنے میں تعلیمی اداروں کے کردار کی تعریف کی۔انہوں نے پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کے مستقبل کے بارے میں امید کا اظہار کیا۔
لاہور میں امریکی قونصل جنرل کرسٹن کے ہاکنز نے بھی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان اور امریکہ کے درمیان مضبوط کاروباری تعلقات پر روشنی ڈالی۔قبل ازیں سید یوسف رضا گیلانی نے نمایاں شرکاء کو ٹیکسٹائل کی صنعت میں ان کی خدمات کے اعتراف میں ایوارڈز سے بھی نوازا۔