حکومت کا ایک اور میگا پروجیکٹ ،خطہ کوہسار و پوٹھوہار کے لیے گیم چینجر منصوبہ کوہسار ٹورازم ہائی وے کی تعمیر کا ٹینڈر جاری، علاقے میں سیاحت کی صنعت میں سرمایہ کاری اور کاروبار کے بے پناہ مواقع پیدا ہوں گے، صداقت عباسی

78

اسلام آباد۔15اکتوبر (اے پی پی):خطہ کوہسار و پوٹھوہار کی تاریخی ثقافتوں کو ایک بندھن میں جوڑنے کے لیے گیم چینجر منصوبہ کوہسار ٹورازم ہائی وے کی تعمیر کا چار ارب سے زیادہ کا ٹینڈر جاری کر دیا گیا، اس میگا منصوبے کی تکمیل کی مدت ڈھائی سال مقرر کی گئی ہے۔

اس منصوبے کے لئے وفاقی بجٹ 22۔ 2021 کے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) میں چار ارب 50 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں اور جاری مالی سال کے لیے ایک ارب 75 کروڑ روپے جاری کر دیئے گئے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف شمالی پنجاب کے صدر و رکن قومی اسمبلی صداقت علی عباسی نے کہا کہ کوہسار ٹورزم ہائی وے کی تعمیر سے نہ صرف پوٹھوہار اور کوہسار کی تہذیبیں دوبارہ ایک ہو جائیں گی بلکہ سیاحتی و تجارتی سرگرمیوں کے باعث خطے میں روزگار اور کاروبار کے نئے باب کھلیں گے۔

ٹنڈر کے مطابق کلر سیداں، کہوٹہ، مری اور کوٹلی ستیاں کے نئے سیاحتی مقامات اجاگر ہوں گے جس سے علاقے میں ملکی و بین الاقوامی سیاحتی انڈسٹری کے لئے سرمایہ کاری اور کاروبار کے بے پناہ مواقع پیدا ہوں گے۔کوہسار ٹورزم ہائی وے کی تعمیر سے راولپنڈی اسلام آباد میں کشمیر و شمالی علاقہ جات کو جانے والی ٹریفک کا دباو بھی کم ہوگا اور یہ سڑک سیاحتی کوریڈور کا کردار ادا کرے گی ۔

آزاد کشمیر سے اسلام آباد اور پاکستان کے دیگر علاقوں کو ملانے والی پانچ بڑی سڑکیں ٹورزم ہائی وے سے منسلک ہو جائیں گی جس سے اس خطے اور کشمیر کے مختلف علاقوں میں سفر کرنے والی نجی اور دفاعی ٹرانسپورٹ کا وقت اور سفری لاگت کی خاطر خواہ بچت کا باعث بھی بنے گی جس کا سالانہ تخمینہ اربوں روپے میں ہے۔

پاکستان تحریک انصاف شمالی پنجاب کے صدر و رکن قومی اسمبلی صداقت علی عباسی نے منصوبے پر ٹینڈر کے اجرا کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ نئے سیاحتی مقامات کھلنے اور روزگار کے مواقع ملنے کی وجہ سے خطہ کوہسار اور پوٹھوار سے ہجرت کرکے راولپنڈی اسلام آباد کے مضافات میں آبادکاری کے رجحان میں بھی خاطر خواہ کمی آئے گی جس سے ان شہری آبادیوں پر پڑھنے والے بوجھ میں واضح کمی آئے گی۔

موجودہ حکومت اور عوامی نمائندوں کے اس بصیرت آمیز اور میگا منصوبے سے علاقے کی مجموعی آمدنی میں قابل ذکر اضافہ ہوگا۔خطے کی پانچوں تحصیلوں میں سیاحتی تجارتی کاروباری اور سفری سرگرمیوں میں اضافے سے اس علاقے میں قائم تحصیلوں اور مقامی حکومتوں کی آمدنی میں بھی اضافہ متوقع ہے جس سے خطے میں پسماندگی اور حکومتی سہولیات کی کمی کو دور کرنے میں نہ صرف معاون ثابت ہوگا بلکہ آنے والے وقتوں میں اس خطے کو انتظامی طور پے الگ مقام اور پہچان دینے کی خواہش کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔