اسلام آباد۔19فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے حکومت کے قومی ترقیاتی ایجنڈے کے تحت خطے میں بے مثال ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ نارووال جو ماضی میں محدود انفراسٹرکچر اور اعلیٰ تعلیم کے مواقع سے محروم تھا، آج حکمت، علم اور ترقی کا مرکز بن چکا ہے۔نارووال میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت ہر علاقے کو پائیدار ترقی کے فوائد پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نارووال کے عوام ہمیشہ قومی ترقی میں اپنا کردار ادا کرتے رہے ہیں ، حکومت نے ان کی خدمات کے اعتراف میں ضلع کے بنیادی ڈھانچے اور عوامی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے اہم منصوبے ترجیحی بنیادوں پر شروع کیے ہیں۔ وفاقی وزیر نے یقین دہانی کرائی کہ یہ منصوبے نہ صرف عوام کی زندگی کے معیار کو بہتر بنائیں گے بلکہ معیشت کی ترقی، بہتر رابطے اور سماجی ترقی میں معاون ثابت ہوں گے۔اجتماع کے دوران سب سے اہم اعلان نارووال-مریدکے روڈ کے دوسرے فیز کے آغاز کا تھا جو 75 کلومیٹر طویل منصوبہ ہے اور اہم اضلاع کے درمیان سڑکوں کے رابطے کو مضبوط بنائے گا۔ وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ اس منصوبے سے کاروباری افراد، کسانوں اور عام مسافروں کے لیے بہتر نقل و حمل ممکن ہوگی۔
اس کے علاوہ 36 کلومیٹر طویل نارووال-شکرگڑھ روڈ پہلے ہی 1.6 ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہو چکی ہے جس نے شہروں کو آپس میں جوڑ کر تجارت اور کاروبار کو فروغ دیا ہے۔ احسن اقبال نے مزید کہا کہ نارووال-مریدکے روڈ کا پہلا فیز 50 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل ہو چکا ہے جو حکومت کے مرحلہ وار اور پائیدار ترقی کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔وفاقی وزیر نے لاہور-سیالکوٹ موٹروے لنک روڈ جیسے بڑے منصوبے بارے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ خطے میں رابطے کو بہتر بنانے اور اقتصادی مراکز تک رسائی کو آسان بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے منصوبے حکومت کے مربوط اور موثر ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کے وژن کی عکاسی کرتے ہیں جو تجارت اور صنعتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے ضروری ہیں۔وفاقی وزیر نے تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے نارووال میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کے قیام کو حکومت کی ترجیح قرار دیا۔
انہوں نے بتایا کہ نارووال میڈیکل کالج کی بنیاد رکھی جا چکی ہے جو 4.4 ارب روپے کی لاگت سے دو سال میں مکمل ہوگا۔ یہ منصوبہ نہ صرف مقامی طلبہ کو فائدہ پہنچائے گا بلکہ پنجاب بھر سے ٹیلنٹ کو نارووال کی طرف راغب کرے گا جس سے یہ ضلع میڈیکل ایجوکیشن اور تحقیق کا مرکز بن جائے گا۔صحت کے شعبے میں پیش رفت کے علاوہ حکومت نے نارووال چلڈرن لرننگ پارک کی تعمیر کا آغاز بھی کیا ہے جو 10 کروڑ روپے کی لاگت سے دو سال میں مکمل ہوگا۔ اسی طرح نارووال سرکلر روڈ منصوبہ جو 1 ارب روپے کی لاگت سے شروع کیا جا رہا ہے، ضلع میں شہری نقل و حرکت اور انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔وفاقی وزیر نے ماضی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 2018 سے 2022 کے دوران پاکستان کی معاشی ترقی کو مختلف چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا جن میں انفراسٹرکچر منصوبوں کی بندش، بڑھتی ہوئی مہنگائی اور حکومتی مسائل شامل تھے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اس عرصے میں نارووال سمیت دیگر اضلاع میں کوئی بڑی ترقی نہیں ہوئی اور اہم منصوبے تاخیر کا شکار رہے تاہم موجودہ حکومت کے دور میں ترقیاتی اقدامات کے نفاذ میں نئی رفتار دیکھنے کو ملی ہے۔ احسن اقبال نے ملک میں انفراسٹرکچر اور معاشی ترقی کے حوالے سے حکومت کی وسیع کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے موٹروے نیٹ ورک کی توسیع، جدید ایئرپورٹس کی تعمیر، توانائی بحران کا خاتمہ اور دہشت گردی کے خاتمے کی کوششیں حکومت کی مستقل حکمت عملی کا حصہ ہیں جس کا مقصد ایک مستحکم اور خوشحال قوم کی تعمیر ہے۔ انہوں نے خاص طور پر سی پیک کے منصوبے کو سراہا جس نے ملکی اقتصادی منظرنامے کو بدلنے، غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور نئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔