حکومت ہر قیمت پر ملک میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھے گی،وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی

97
پاکستان کی امن کی پالیسی کو کمزوری نہ سمجھا جائے،ایرانی حکام کو پاکستان سے معافی مانگنی چاہیے،طاہر محمود اشرفی

اسلام آباد۔30اکتوبر (اے پی پی):وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کالعدم جماعت کے ساتھ معاملات کو مذاکرات اور افہام و تفہیم سے حل کرنے پر یقین رکھتے ہیں، تشدد کسی چیز کا حل نہیں ہے، علمائے کرام کے وفد نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی ہے اور انہوں نے بھی وزیراعظم کے موقف کی تائید کی ہے کہ ریاست کی رٹ برقرار رہنی چاہیے، حکومت ہر قیمت پر ملک میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھے گی۔

ہفتہ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا ملک ہے اور ہم سب پاکستانی اللہ کے محبوب رسول سے محبت کرنے والے ہیں، اس وقت وزیراعظم عمران خان جس طرح سے دنیا میں ناموس مصطفیٰ کے تحفظ کیلئے مقدمہ لڑ رہے ہیں کسی مسلم لیڈر نے نہیں لڑا، علمائے کرام اور مشائخ کو چاہیے کہ وہ اس مشن میں ان کے ساتھ تعاون کریں۔ ایک سوال کے جواب میں حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ حکومت کالعدم جماعت کے ساتھ معاملات کو حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاہم معاملات ملک کے آئین و قانون کے مطابق طے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں، اس وقت شاہ محمود قریشی، اسد قیصر اور علی محمد خان کی کمیٹی بھرپور انداز سے کام کر رہی ہے، اس کے علاوہ حکومت کی جانب سے بنائی گئی علمائے و مشائخ کی بارہ رکنی کمیٹی بھی کالعدم جماعت کی قیادت کے ساتھ بات چیت کرے گی، امید ہے کہ کوئی نہ کوئی مثبت سمت راستہ نکل آئے گا۔

ایک اور سوال کے جواب میں حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی علمائے کرام کے ساتھ ملاقات کے دوران میں اور نہ ہی وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین موجود تھے تو کہاں سے وزیراعظم نے ہمیں اٹھا کر باہر بھیج دیا، قطعاً ایسی کوئی بات نہیں ہوئی، کچھ ہمارے دوست خواہشات کو خبر بناتے ہیں انہیں خیال رکھنا چاہیے۔