خاران میں نیوٹریشن پروگرام کے زیر اہتمام بچوں میں ماں کے دودھ کی اہمیت کےحوالے سےآگاہی منعقدہ سیمینار کا انعقاد

126
نیوٹریشن پروگرام

خاران ۔31 اگست (اے پی پی):خاران میں نیوٹریشن پروگرام کے زیر اہتمام بچوں میں ماں کے دودھ کی اہمیت کے حوالے سےآگاہی منعقدہ سیمینار کا انعقاد کیا گیا ہے، سیمینار میں ڈویژنل ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز رخشان ڈویژن ڈاکٹر شیر احمد بلوچ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرخاران ڈاکٹرمحمدانورگولہ،

ڈاکٹر قاضی محمد یوسف،ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر نیوٹریشن پروگرام اصغر صفی،حافظ عبدالرازق نے کہا کہ ماں کا دودھ بچے کے لیے بہترین غذائیت کا حامل ہوتا ہے جو بچے کو طاقتور اور صحت مند بناتا ہے اور یہ نومولود بچے کے لیے ایک مکمل غذا ہوتی ہے۔سیمینار میں بتایا گیا کہ اس میں وٹامن اے وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے، علاوہ ازیں اس میں ضروری فیٹی ایسڈ بھی ہوتے ہیں جو نومولود کے دماغ، آنکھوں اور خون کی نالیوں کی نشوونما کے لیے اہمیت کے حامل ہوتے ہیں ،

ماں کے دودھ میں انفیکشن مخالف اجزا بھی ہوتے ہیں جو مختلف بیماریوں سے ننھے بچوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ پاکستان کے نیشنل نیوٹریشن سروے کے مطابق ملک میں سن 2011 کے مقابلے میں 2018 تک بچے کی پیدائش کے پہلے گھنٹے کے اندر انہیں ماں کا دودھ دینے کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا اور یہ شرح 40 فیصد سے بڑھ کر 45.8 فیصد تک پہنچ گئی،سروے کے مطابق صوبائی سطح پر بچے کی پیدائش کے پہلے گھنٹے میں صوبہ خیبر پختونخواہ میں 61 فیصد، پنجاب میں 44 فیصد، سندھ میں 50 فیصد جبکہ بلوچستان کی 20 فیصد ماؤں نے بچوں کی پیدائش کے بعد انہیں اپنا دودھ پلایا،ڈبلیو ایچ او کے مطابق بچوں کو اپنا دودھ پلانے والی ماؤں کی یہ شرح ناکافی ہے کیوں کہ اس وقت ہر دس میں سے صرف چار بچے ہی مکمل طور پر ماں کے دودھ پر انحصار کر رہے ہیں ،بچوں کو ماں کادودھ پلانے کی افادیت اجاگر کرنے کے لئے دنیا میں ہر سال گلوبل بریسٹ فیڈنگ ویک منایا جاتا ہے۔

اس موقع پر ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسر ہیلتھ ڈاکٹر حفیظ اللہ زہری،ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر بے نظیر نشوونما پروگرام احترام الحق کبدانی ،اللہ داد لوراجہ،سفرخان راسکوئی،ڈی ایس وی،حاجی زمرد علی درکزئی،سیدخالد شاہ،اقبال مینگل،حمایت اللہ دوستین،سید شعیب شاہ،منظور ساسولی ،علاوالدین و دیگر موجود تھے