اسلام آباد۔8فروری (اے پی پی):وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے چین کے سفارتخانے، کامسٹیک، بین الاقوامی مرکز برائے کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سنٹر کے تعاون سے خلا ءسے پاکستانی بیجوں کی کامیاب واپسی کے موقع پر کامسٹیک میں بدھ کو خلائی سائنس اور ٹیکنالوجی کے تعاون کی تاریخی یادگاری تقریب کا انعقاد کیا۔
تقریب میں سیاسی قیادت، سفارتکاروں، سائنسدانوں، ٹیکنالوجی ماہرین، پیشہ ور افراد اور وزارت اور اس سے منسلک اداروں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر ڈاکٹر احسن اقبال نے کہا کہ "خلا میں بیج” منصوبہ دونوں ممالک کے سائنسدانوں کے درمیان تعاون میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
یہ منصوبہ محققین کو علم اور وسائل کا اشتراک کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے جس سے معاشی ترقی ہوتی ہے،یہ منصوبہ خلائی سائنس، جڑی بوٹیوں کی ادویات اور تحقیق کو آگے بڑھانے میں ایک سنگ بنیاد ہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ پالیسیوں کا تسلسل اور سیاسی استحکام کسی بھی ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے جیسا کہ چین میں دیکھا گیا جبکہ پولرائزیشن، حکومتوں میں اچانک تبدیلی کسی بھی ملک کو ترقی کی دوڑ میں پیچھے کر دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خلائی ٹیکنالوجی کا استعمال انسانی ترقی، زمین پر زندگی اور ماحولیات کے تحفظ کے لئے بہت اہم ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جلد ہی پاکستانی خلاباز چین کے ساتھ خلائی مشن میں شامل ہوں گے۔ پاکستان میں چینی سفارت خانے کے ناظم الامور پانگ چنکسو نے کامیاب سائنسی تجربے میں دونوں ممالک کے سائنسدانوں کی مشترکہ کوششوں کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ تجربہ چین پاکستان سائنس و ٹیکنالوجی تعاون میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور یہ ان دونوں ممالک کی دوستی کی تاریخ میں درج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اپنے عوام کے فائدے اور اقوام کی خوشحالی کے لئے کھلے اور جامع تعاون کے ذریعے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک قریبی برادری کی تعمیر کے لئے پرعزم ہیں۔ چینی ناظم الامور نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ اس تعاون کو مزید مضبوط کرنے سے زیادہ فوائد حاصل ہوں گے۔
کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک و ڈاریکٹر آئی سی سی بی ایس ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان اور چین کے درمیان خلائی سائنس اور ٹیکنالوجی کے تعاون میں ایک اہم سنگ میل ہے انہوں نے کہا یہ بنیادی قدم دونوں ممالک کے درمیان مسلسل ترقی اور شراکت داری میں ایک اہم نقطہ کی نشاندہی کرتا ہے اور خلائی سائنس کے شعبے میں مستقبل کے تعاون کو آگے بڑھائے گا۔ ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے کہا کہ آئی سی سی بی ایس پاکستان کے صف اول کے تحقیقاتی اداروں میں سے ایک ہے جو سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔
غلام محمد میمن وفاقی سیکرٹری، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے کہا کہ وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی آج فخر کے ساتھ چائنا مینڈ اسپیس ایجنسی کے تعاون سے پاکستانی اور چینی سائنسدانوں کی جانب سے خلا میں بھیجے گئے بیجوں کی کامیاب واپسی کا اعلان کرتی ہے۔ ہم ان کی کاوشوں کو سراہتے ہیں اور سائنس، ٹیکنالوجی اور اس کے شعبے میں شراکت داری جاری رکھنے کے لئے پر عزم ہیں، یہ وزارت ہمارے سائنسدانوں کی ترقی اور حوصلہ افزائی کے لیے پرعزم ہے۔ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ جنہوں نے شروع سے ہی اس منصوبے میں گہری دلچسپی لی ناساز طبیعت کیوجہ سے تقریب میں شرکت نہ کر سکے، اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ پاک چین دوستی گہری، لازوال اور باہمی تعلقات پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ ملک کی سائنسی تحقیقاتی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے۔ یہ پہلا موقع تھا کہ دونوں ممالک کے سائنسدانوں کی مشترکہ کاوشوں سے پاکستانی ادویاتی بیج خلا میں بھیجے گئے جو نہ صرف دوسرے سیاروں پر مزید تحقیق کے بے پناہ مواقع فراہم کریں گے بلکہ گلوبل وارمنگ کے سبب سخت موسمی حالات میں زمین پر پودوں کی کاشت کو بھی آسان بنائیں گے۔ خلا میں بھیجے گئے بیجوں میں میتھی، مہندی، سوہانجنا، اشوا گندھا، گوکھرو اور کورنجوا شامل ہیں۔ اس پراجیکٹ میں تعاون کرنے والے سائنسدانوں میں پروفیسر ڈاکٹر ایم اقبال چوہدری، پروفیسر ڈاکٹر عطیہ الوہاب، ڈاکٹر یان وانگ، ڈاکٹر شکیل احمد، پروفیسر ڈاکٹر احسن ڈار طارق، اور پروفیسر ڈاکٹر غزالہ ایچ رضوانی شامل تھے۔