ابو ظہبی ۔30جون (اے پی پی):خلیجی ممالک میں افراطِ زر کی شرح میں کمی آئی ہے، جو 2024 میں اوسط 1.7 فیصد رہی ۔امارات نیوز ایجنسی وام کے مطابق عرب خلیجی ممالک کے تعاون کونسل کے شماریاتی مرکز (جی سی سی -سٹیٹ ) کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، سال 2024 کے دوران خلیجی ممالک میں افراطِ زر کی اوسط شرح 1.7 فیصد رہی، جو 2023 کے مقابلے میں (2.2 فیصد) کم رہی۔رپورٹ میں مختلف شعبوں میں قیمتوں میں ہونے والی تبدیلیوں میں نمایاں فرق ظاہر کیا گیا، جو سب سے زیادہ اضافہ "رہائش” کے شعبے میں ریکارڈ کیا گیا، جہاں قیمتوں میں 5.7 فیصد اضافہ نوٹ کیا گیا۔
اس کے بعد "ریسٹورنٹس و ہوٹلز” اور "ثقافت و تفریح” کے شعبوں میں بالترتیب 1.8 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ تعلیم میں 1.7 فیصد، خوراک و مشروبات میں 1.5 فیصد، اور دیگر اشیاء و خدمات میں 1.1 فیصد کا اضافہ رپورٹ کیا گیا۔دوسری جانب، "صحت” کے شعبے میں معمولی یعنی 0.2 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جب کہ "کپڑوں اور جوتوں” میں 0.7 فیصد، "ابلاغ” میں 1.0 فیصد، "تمباکو” میں 1.1 فیصد، اور "فرنیچر” میں 1.6 فیصد اضافہ ہوا۔ "نقل و حمل” کا شعبہ واحد ایسا رہا جہاں 2.0 فیصد کی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔
رپورٹ میں 2020 سے 2024 تک کے اعداد و شمار کا جائزہ لیتے ہوئے بتایا گیا کہ ان برسوں کے دوران خلیجی خطے میں قیمتوں کی سطح میں معتدل اتار چڑھاؤ رہا۔ سال 2020 میں افراطِ زر کی شرح 1.7 فیصد، 2021 میں 2.4 فیصد، اور 2022 میں بلند ترین سطح یعنی 3.1 فیصد پر پہنچ گئی۔ تاہم 2023 میں یہ کم ہو کر 2.2 فیصد رہی اور 2024 میں مزید کم ہو کر 1.7 فیصد پر آ گئی۔یہ اعداد و شمار خلیجی ممالک کی جانب سے اپنائی گئی اقتصادی پالیسیوں کی کامیابی کی نشاندہی کرتے ہیں، جن کے ذریعے 2022 میں ریکارڈ ہونے والے مہنگائی کے دباؤ پر قابو پایا گیا۔
عالمی منڈیوں میں جاری اتار چڑھاؤ کے مقابلے میں خلیجی خطہ نسبتاً معاشی استحکام کا حامل رہا ہے۔وام کے مطابق عالمی سطح پر موازنہ کرتے ہوئے، 2024 میں خلیجی خطے کی افراطِ زر کی شرح کئی بڑے تجارتی شراکت داروں سے نمایاں طور پر کم رہی۔ برازیل میں مہنگائی کی شرح 4.4 فیصد، بھارت میں 3.8 فیصد، برطانیہ میں 3.3 فیصد، امریکہ میں 2.9 فیصد، اور جاپان میں 2.7 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
جنوبی کوریا اور جرمنی دونوں میں یہ شرح 2.3 فیصد رہی، جب کہ فرانس میں 2.0 فیصد رہی۔اس کے برعکس، چین اور اٹلی میں مہنگائی کی شرح خلیجی اوسط سے کم رہی، جہاں بالترتیب 0.2 فیصد اور 1.0 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ یورپی یونین میں یہ شرح 2.6 فیصد رہی۔