اسلام آباد۔8مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ اور چیئرپرسن بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام محترمہ شازیہ مری نے کہا ہے کہ خواتین نے معاشرے کے مساوی فرد کے طور پر قبول کئے جانے کے اس مرحلے تک طویل جدوجہد کی ہے تاہم ابھی بھی بہت کچھ حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں شہید بھٹو فا ئونڈیشن کے زیر اہتمام خواتین کے عالمی دن کے موقع پرسیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے معاشرے میں خواتین کے لیے سازگار ماحول کی ضرورت پر زور دیا تاکہ وہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی میں تعمیری کردار ادا کر سکیں۔ محترمہ مری نے کہا کہ پاکستان میں گھریلو تشدد ایک حقیقت ہے۔یوم خواتین کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خواتین کے لیے اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کرنا ناگزیر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ دن بھی آئے گا جب خواتین ہراساں کیے جانے، چھونے، دیوار سے دھکیلنے اور نیچے کھینچے جانے کے خوف کے بغیر انسانی زندگی کے ہر پہلو میں شامل ہو سکیں گی۔
انہوں نے ہر ایک پر زور دیا کہ وہ ایسے معاشرے کی تشکیل کے لیے کام کریں۔محترمہ مری نے کہا کہ پدرانہ نظام ایک عالمی رجحان ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام خواتین کو ہر قسم کے امتیازی سلوک، تشدد اور استحصال کے خلاف کافی ضمانت فراہم کرتا ہے۔ تاہم، یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ مذہب کو بار بار ان لوگوں کی حفاظت کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے جو خواتین کے خلاف تشدد کی بہیمانہ کارروائیاں کرتے ہیں۔
معاشرے کے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے اقتدار میں موجود لوگوں پر زور دیا کہ وہ خواتین کے تحفظ کے لیے بہتر کردار ادا کریں۔ وہ ایک ایسا سازگار ماحول چاہتی ہیں جس میں خواتین معاشرے میں تعمیری کردار ادا کر سکیں۔ انہوں نے انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کی ایک تحقیق کا حوالہ دیا کہ صنفی فرق کو 25 فیصد کم کرنے سے پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں فیصد اضافہ ہو سکتا ہے جو کہ ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کی فعالیت کے لیے ضروری ہے۔
انہوں نے قائداعظم کا مشہور قول بھی نقل کیا جنہوں نے کہا تھا کہ کوئی بھی قوم اس وقت تک عظمت کی بلندی پر نہیں پہنچ سکتی جب تک آپ کی خواتین آپ کے شانہ بشانہ نہ ہوں۔وفاقی وزیر نے حاضرین کو بتایا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی ) ہمارے معاشرے کے کمزور اور پسماندہ طبقے یعنی خواتین کو مالی امداد فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔
انہوں نے حاضرین کو بتایا کہ آج بی آئی ایس پی 90 لاکھ خواتین کو نقد رقم فراہم کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ، بی آئی ایس پی ماں کی صحت کو یقینی بنانے کے لیے حمل کے دوران اور قبل از پیدائش صحت کے چیک اپ کے بارے میں آگاہی سیشن بھی دے رہا ہے۔