خواتین کے حقوق کیلئے قانون سازی اور شعور کی بیداری کیلئے یکساں کوششیں جاری ہیں، وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کا عالمی یوم خواتین کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب

70

اسلام آباد۔8مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ پاکستان میں خواتین کو بااختیار بنانے ، صنفی برابری اور بالخصوص لڑکیوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے وزارت انسانی حقوق بہترین کوششیں کر رہی ہے۔ یہ بات انہوں نے پیر کے روز عالمی یوم خواتین کے موقع پر ایوان صدر میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

تقریب کا اہتما م وزارت انسانی حقوق اور یورپی یونین نے مشترکہ طور پر کیا جس میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے خصوصی شرکت کی۔ تقریب کی میزبانی کے فرائض سیکرٹری وزارت انسانی حقوق انعام اﷲخان نے انجام دیئے جبکہ دیگر مقررین میں پاکستان میں اقوام متحدہ کی خواتین کی نمائندہ شرمیلا رسول اور یورپی یونین کے سفیر اندرولا کمینارا شامل تھے۔اس موقع پر سندھ سے تعلق رکھنے والے دو بہن بھائی لوک فنکاروں شمو بائی اور وشنو نے بھی شاندار پرفارمنس پیش کی۔

خواتین کے حقوق سے متعلق دستاویزی فلمیں دکھائی گئیں جبکہ شرکاءو مقررین کی طرف سے ملک میں مختلف شعبوں میں شاندار کارکردگی دکھانے والی خواتین جیسا کہ رکن قومی اسمبلی اور پہلی خاتون سپیکر و موجودہ وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور تقریب میں شریک دیگر قابل تقلید خواتین جن میں دفاعی پیداوار کی وزیر زبیدہ جلال ، مقام کار پر خواتین کی ہراسگی کیخلاف محتسب رخشندہ ناز ، مریم شریف، پاکستان میں پہلے ٹرانسجینڈر پولیس آفیسر زارا نعیم، اے سی سی اے کا امتیازی نمبروں سے امتحان پاس کرنے والی جیکب آباد کی نوجوان لڑکی ارم بلوچ شامل ہیں، کو زبردست خراج تحسین پیش کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی ملک و قوم کیلئے خدمات کا برملا اعتراف کیا گیا۔

وفاقی وزیر شیریں مزاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزارت انسانی حقوق نے خواتین کے حقوق کے تحفظ کے طریق کار کو بہتر بنانے کیلئے حال ہی میں جو پیشرفت کی ہے اس میں انسداد عصمت دری آرڈیننس اور انفورسمنٹ آف ویمنز پراپرٹی رائٹس ایکٹ 2020ءشامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزارت خواتین کے حقوق اور ان کے عزت وقار کو یقینی بنانے کیلئے قانون سازی کے ساتھ ساتھ عوامی شعور کی بیداری کیلئے بھی ایک منظم اور مربوط منصوبے پر عمل کیلئے عوامی سطح پر بھرپور مہم چلائے ہوئے جس کے بہتر نتائج مل رہے ہیں۔

انسانی حقوق کے وفاقی سکریٹری انعام اﷲ خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سال پاکستان میں عالمی یوم خواتین کا موضوع ”خواتین کی قیادت: کووڈ 19 کی دنیا میں مساوی مستقبل کیلئے کوشاں“ رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے اس وباءسے نمٹنے میں خواتین کے مرکزی کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنان، نگہداشت کرنے والوں اور کمیونٹی آرگنائزروں کی حیثیت سے خواتین کی خدمات نمایاں رہی ہیں۔

انہوں نے خواتین کی شراکت کو تسلیم کرنے اور اہم پالیسی سازی اور فیصلہ سازی میں خواتین کی شرکت پر زور دیا۔ شرمیلا رسول نے کہا کہ کووڈ 19 وباءنے ہمیں سکھایا ہے کہ قائدانہ تنوع اور شرکت اہم ہے اور جب فیصلہ اور پالیسی سازی میں خواتین کو زیادہ سے زیادہ نمائندگی دی جاتی ہے تو معاشرے کو زیادہ فائدہ حاصل ہوتا ہے اور مسائل کے نئے اور آسان حل سامنے آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشرتی بھلائی کیلئے تمام سطحوں پر خواتین کی شرکت ناگزیر ہے۔

پاکستان میں یوروپی یونین کی سفیر مس آندرولا کمینارا نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسٹریٹجک شراکت کے منصوبے (ایس ای پی) کے تحت پاکستان میں خواتین کی صنفی دھارے میں شرکت، انہیں بااختیار بنانے اور خواتین کے خلاف ہر طرح کے تشدد کے خاتمے کے لئے تعاون کے اہم شعبوں میں پاکستان اور یورپی یونین کی شراکت داری انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور ہم اسے قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین نے حقوق پاکستان پراجیکٹ کے تحت وزارت انسانی حقوق کی خواتین کے وراثتی حقوق سمیت صنفی بنیادوں پر تشدد کے خاتمے کیلئے قانون سازی اور عوامی شعور کی بیداری کے حوالے سے دستاویزی فلموں کی تیاری کیلئے مکمل تعاون کیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس پراجیکٹ کے تحت سرگرمیوں اور اس پر وقار تقریب کے انعقاد سے پاکستانی عوام کو ایک مثبت پیغام جائے گا۔