اسلام آباد۔8مارچ (اے پی پی):عالمی امور کے ماہرین و تجزیہ کاروں نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر افغان عبوری حکومت کے بیان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ افغان حکومت خواتین کے حقوق کے تحفظ اور انہیں بااختیار بنانے کیلئے سنجیدہ ہے، عالمی برادری کو افغانستان کو مستحکم اور معاشی طور پر مضبوط بنانے کیلئے کردار ادا کرنا ہو گا تاکہ خواتین کو مکمل حقوق مل سکیں،
افغانستان میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)دفتر کا کھلنا پاکستان کی سفارتی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ منگل کو پی ٹی وی پروگرام کابل آور میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار ہمایوں خان نے کہا کہ افغانستان کو فی الوقت غذائی قلت، معاشی اور تعلیمی مسائل درپیش ہیں، چین کا افغانستان کی موجودہ صورتحال پر کردار اہمیت کا حامل ہے، خطے کی ترقی و استحکام کیلئے پاکستان، چین، روس، ترکی اور دیگر علاقائی ممالک کو مل کر مکینزم بنانا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں پائیدار ترقی کیلئے ہمسایہ ممالک اور دنیا کے ممالک کو کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمایوں خان نے کہا کہ خواتین کے عالمی دن کے موقع پر افغان عبوری حکومت کی طرف سے جاری کردہ بیان انتہائی اہمیت کا حامل ہے، افغان حکام کا اس دن کی مناسبت سے خواتین کو مبارکباد دینا بڑی تبدیلی ہے، افغان عبوری حکومت خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے کام کر رہی ہے، افغان حکام نے دنیا کے مطالبے پر ملک میں لڑکیوں کے سکول کھول دیئے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغانستان میں او آئی سی دفتر کا کھلنا اچھا اقدام ہے، اس کا کریڈٹ پاکستانی حکومت کو جاتا ہے، اسلامی ڈویلپمنٹ بینک نے ایڈ فنڈ قائم کیا ہے جس کے ذریعے اسلامی ممالک افغانستان کو امداد بھیج سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ افغان صورتحال پر پاکستان کی سفارتی کوششوں کے ثمرات آنا شروع ہو گئے ہیں، رواں ماہ کے آخر میں چین میں شیڈول وزرائے خارجہ اجلاس میں مزید اہم فیصلے متوقع ہیں۔ ماہر بین الاقوامی امور ڈاکٹر رفعت حسین نے کہا کہ افغان عبوری حکومت وسائل میں کمی کے باوجود خواتین کو تعلیمی سہولیات فراہم کرنے کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے، افغان حکومت نے کسی بھی لمحے خواتین کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے عالمی برادری کے مطالبات ماننے سے انکار نہیں کیا، خواتین کو مکمل حقوق دلوانے کیلئے افغانستان کو معاشی طور پر مستحکم کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت افغانستان میں انسانی بحران پیدا ہو رہا ہے، اقوام متحدہ کی رپورٹس میں کہا جا رہا ہے کہ اگر ہنگامی بنیادوں پر افغانستان کو امداد فراہم نہ کی گئی تو بڑا انسانی المیہ پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے موجودہ حالات میں چین کا کردار اہمیت کا حامل ہے، چین کا افغانستان کے استحکام اور معاشی مسائل حل کرنے کیلئے میدان میں آنا خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ منجمند اثاثے افغان عوام کا حق ہے، کئی ممالک نے امریکہ کے اس اقدام کی مخالفت کی ہے، امریکہ کو افغان عبوری حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کیلئے بات چیت کرنا پڑے گی۔ تبصرہ نگار نوخیزساہی نے کہا کہ افغانستان کی ترقی میں خواتین کا کردار لائق تحسین ہے، عالمی دنیا افغانستان کو مستحکم کرے تاکہ خواتین کو مکمل حقوق مل سکیں، انہوں نے کہا کہ افغان عبوری حکومت نے بچیوں کے تعلیمی اداروں کو کھول کر دنیا کا مطالبہ پورا کیا،
اس کے علاوہ بھی وہ خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے عالمی دن کے موقع پر افغان عبوری حکومت کا بیان مثبت پیشرفت ہے، تمام ممالک کی اپنی ثقافت ہے اور انہی کے تحت خواتین کو حقوق دیئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان بار بار کنکٹیویٹی کی بات کر رہے ہیں، خطے کی ترقی کیلئے تمام علاقائی ممالک کو مل کر افغان مسئلہ کے جلد حل کیلئے کردار ادا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ افغان سرزمین کو شرپسند عناصر سے محفوظ بنانے اور دہشتگرد تنظیموں کے خاتمے کیلئے افغان عبوری حکومت کا مضبوط ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین افغانستان میں امن و استحکام کے قیام کیلئے سنجیدہ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغانسان میں او آئی سی دفتر کھلنے کا کریڈٹ پاکستانی حکومت کو جاتا ہے۔