خودکشی کا بڑھتا رجحان تشویشناک ہے، نگراں وزیر صحت

223

کراچی۔ 24 ستمبر (اے پی پی):نگراں وزیر صحت، سماجی بہبود و پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے کہا ہے کہ خودکشی کا بڑھتا رجحان تشویشناک ہے، خودکشی کی کی کوشش کرنے والوں کے ساتھ بات چیت کرنا انتہائی ضروری ہے، معاشرے کو ایسے لوگوں کو سمجھنے اور انکی مدد کرنے کی ضرورت ہے۔

جاری کردہ اعلامیہ کے مطا بق ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ صحت سندھ کے اشتراک سے پاکستان انسیٹیٹیوٹ آف لیونگ اینڈ لارننگ کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں سندھ میں خودکشی سے بچائو کے حوالے سے گذشتہ شب منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ حکومت سندھ اور سندھ کے عوام میں کوئی فرق نہیں ہے، حکومت جو اچھے کام کرے تو اسکا کریڈٹ صرف حکومت سندھ کو نہیں بلکہ سندھ کے عوام کو بھی جانا چاہیے۔

اس موقع پر چیئرمین سندھ مینٹل ہیلتھ اتھارٹی سینیٹر ڈاکٹر کریم خواجہ، سیکریٹری صحت سندھ ڈاکٹر منصور عباس رضوی، پروفیسر نسیم چوہدری، چیئرمین شعبہ نفسیات ضیا الدین ہسپتال پروفیسر عمران بشیر چوہدری، ڈائریکٹر ریسرچ گلوبل مینٹل ہیلتھ، یونیورسٹی اف مانچسٹر پروفیسر نصرت حسین، اسسٹنٹ ڈائریکٹر پل ڈاکٹر طیبہ کرن، چیف ایگزیکٹو افیسر امنگ پاکستان ڈاکٹر کنزا نعیم، ایڈیشنل ڈائریکٹر نیشنل سینٹر فور ریسرچ اینڈ سوسائڈ پریونشن ڈاکٹر انیلہ مقصود و معروف ماہرین نفسیات کی بڑی تعداد موجود تھی۔

نگراں وزیر صحت ڈاکٹر سعد خالد نے کہا کہ اگر ماہرین نفسیات سے بروقت رجوع کرلیا جائے تو کسی شخص کے خودکشی جیسے انتہائی اقدام اٹھانے سے قبل اس کی جان بچائی جاسکتی ہےمحکمہ صحت نے خودکشی سے متعلق رجسٹری کا تمام کام مکمل کرلیا ہے جو بہت جلد فعال ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ مینٹل اتھارٹی جو جہاں جہاں محکمہ صحت کا تعائون درکار ہوا انکی ہر سطح پر بھرپور مدد کی جائے گی

۔ قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر عمران بشیر چوہدری نے ادارے کے بارے میں تفصیلات دیتے ہوئے محکمہ صحت کی جانب سے مکمل تعاون پر نگراں وزیر صحت ڈاکٹر سعد خالد نیاز سے اظہار تشکر کیا۔ پروفیسر نسیم چوہدری نے کہا کہ دنیا میں 7 لاکھ افراد ہر سال خودکشی کررہے ہیں یعنی ہر چالیس سیکنڈ میں ایک شخص کسی بھی وجہ سے اپنی جان لے رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے جیسے ترقی پزیر ممالک میں یہ تعداد 70 فیصد سے زائد ہے جبکہ نوجوانوں میں خودکشی کا رجحان انتہائی زیادہ ہے۔ اس موقع پرسینیٹر ڈاکٹر کریم خواجہ نے کہا کہ سندھ میں سب سے زیادہ خودکشی کا رجحان تھر میں پایا گیا ہے، سندھ مینٹل ہیلتھ اتھارٹی خودکشی کی وجوحات اور اس کے سدباب کے لیے بھرپور کام کررہا ہے جبکہ ایک ادارہ بھی جس کا افتتاح ہونا باقی ہے جلد ہی اپنا کام شروع کردے گا۔