جنیوا ۔1جولائی (اے پی پی):اقوام متحدہ کے ادارے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی ایک نئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں ہر سال8 لاکھ افراد کی موت کا سبب تنہائی ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ہرسال 8لاکھ 71 ہزار سے زائد افراد کی اموات کا سبب تنہائی ہے یعنی ہر گھنٹے میں 100 سے زیادہ افراد تنہا رہنے کے باعث موت کا شکار ہو رہے ہیں ۔ڈبلیو ایچ او کی یہ رپورٹ افراد اور معاشروں پر تنہائی اور سماجی تنہائی کے وسیع اثرات کو اجاگر کرتی ہے اور اسے "ہمارے وقت کا صحت عامہ کا چیلنج” قرار دیتی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چھ میں سے ایک فرد تنہائی سے متاثر ہوتا ہے کے جس کے صحت پر برے اثرات ہوتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیاکہ تنہائی ایک تکلیف دہ احساس ہے جو اس وقت پیدا ہوتا ہے جب مطلوبہ اور حقیقی سماجی تعلقات کے درمیان فاصلہ پیدا ہوتا ہے۔ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے کہا کہ اس دور میں جب جڑنے کے امکانات لامتناہی ہیں اور زیادہ لوگ خود کو الگ تھلگ اور تنہا محسوس کر رہے ہیں۔
اگرچہ تنہائی ہر عمر کے لوگوں کو متاثر کرتی ہے، نوجوان لوگ اور کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں رہنے والے لوگ خاص طور پر اس کا شکار ہو رہے ہیں ۔ ڈبلیو ایچ اوکمیشن آن سوشل کنکشن کے شریک چیئرمین چیڈو مپمبا ، جنہوں نے یہ رپورٹشائع کی، کا کہنا تھا کہ اس ڈیجیٹل طور پر جڑی ہوئی دنیا میں بھی، بہت سے نوجوان خود کو تنہا محسوس کرتے ہیں، جیسا کہ ٹیکنالوجی ہماری زندگیوں کو نئی شکل دیتی ہے، ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ یہ تعلق لوگوں کو کمزور بنانے کی بجائے مضبوط بنائے ۔
یہ سماجی تنہائی فالج، دل کی بیماری، ذیابیطس، علمی زوال اور جلد موت کا خطرہ بڑھاتی ہے اور اکیلے رہنے والے کوگوں کو ڈپریشن کا سامنا کرنے کا امکان دوگنا ہوتا ہے اور انہیں بے چینی اور خودکشی کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔اس کے برعکس مضبوط اور تندرست سماجی تعلق زندگی بھر حفاظتی فوائد پیش کرتا ہے،سنگین بیماری کے خطرے کو کم کرتا ہے، دماغی صحت کو فروغ دیتا ہے، اور لمبی عمر بڑھاتا ہے۔
یہ رپورٹ پانچ اہم شعبوں پر مرکوز عالمی کارروائی کے لیے ایک روڈ میپ تیار کرتی ہے جس میں پالیسی، تحقیق، مداخلت، بہتر پیمائش اور عوامی مشغولیت ، سماجی اصولوں کو نئی شکل دینا اور سماجی روابط کے لیے ایک تحریک بنانا شامل ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے حکومتوں، کمیونٹیز اور افراد پر زور دیا کہ وہ سماجی رابطوں کو صحت عامہ کی ترجیح بنائیں۔