اسلام آباد۔14جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ دنیا میں ایک نئی سوچ نے جنم لیا ہے، مسائل جنگوں سے حل نہیں کئے جا سکتے، بیانیہ اور رائے کی جنگ تیزی سے پروان چڑھ رہی ہے، چیلنجز کا مقابلہ کرنا مشکل ضرور ہے نا ممکن نہیں، وار فئیر کیلئے اپنی صلاحیتوں کو بڑھانا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹجک سٹڈیز، سینٹر فار لاءاینڈ سیکورٹی کے زیر اہتمام لا فیئر اینڈ پاکستان کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
چوہدری فواد حسین نے لا فیئر کا پس منظر بتاتے ہوئے کہا کہ عالمی جنگوں کی تباہ کاریوں کے بعد دنیا میں یہ احساس پیداہوا کہ مسائل کو تصادم کی بجائے عالمی قانون کے تحت حل کیا جائے۔ اسی حوالے سے لافیئر کا تصور سامنے آیا۔ انہوں نے کہا کہ ابتدا میں عالمی لافیئر کا کوئی منفی استعمال نہیں تھا لیکن بعد ازاں کسی حریف ملک کو طاقت کااستعمال کئے بغیر دبائو میں لانے کے لئے لا فیئر کا استعمال کیا جانے لگا۔
انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد لافیئر کا جدید استعمال سامنے آیا، خود پاکستان کے خلاف فیٹف کی صورت میں اسی لافیئر کو بروئے کار لایا گیا۔ پاکستان میں قانون کے حوالے سے بڑی مضبوط بنیاد ہے اور عالمی قوانین پر کام کرنے والے نامور قانون دان موجود ہیں لیکن اس حوالے سے دنیا میں ہونے والے پیشرفت کے مطابق پاکستان کے نظام کو اپ ڈیٹ نہیں کیا جا سکا۔ انہوں نے کہا کہ اپنے نظام کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ بنائے بغیر مطلوبہ مقاصد حاصل نہیں کئے جا سکتے۔
چوہدری فواد حسین نے کہا کہ اس وقت پاکستان کے خلاف عالمی لا فریم ورک کو فیٹف اور آزادی اظہار رائے جیسے عوامل کو بنیاد بنا کر لا فیئر کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے جس میں ہمارے اپنے ملک کے بعض لوگ بھی شامل ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اہم مسئلہ ہے اس کے بار ے میں ہمیں بحیثیت قوم ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ماڈرن لا فیئر کے حوالے سے اپنی صلاحیتوں کو بڑھانا چاہئے، اس حوالے سے میڈیا کا کردار بہت اہم ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے 70 ہزار لوگ شہید ہوئے، پاکستان کی قربانیوں کو موثر طریقے سے اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ مغرب میں ہماری ان قربانیوں پر کوئی ایک بھی کتاب نہیں لکھی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندرونی چیلنجز کا بیرونی چیلنجز سے گہرا تعلق ہے۔ ماضی کی طرح اب بھی امریکا افغانستان سے نکل کر جا رہا ہے تو اس سے مسائل پیدا ہوں گے اور پاکستان پر بھی اثرات مرتب ہوں گے
۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے اہم یہ ہے کہ ہم نے اپنی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے۔ پاکستان ایک عظیم، ساتویں ایٹمی طاقت اور دنیا کی پانچویں بڑی قوم ہے۔ ہمارے بغیر خطے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہاکہ چیلنجز کا مقابلہ کرنا مشکل ضرور ہے لیکن نا ممکن نہیں۔