اسلام آباد۔11مارچ (اے پی پی):وزیر اعظم کے معاون خصوصی ارباب شہزاد نے کہا ہےکہ دواسازی کے شعبے میں ملک کی برآمدات کے حجم میں اضافے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈی آر پی اے پی) کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم ھونے سے دنیا بھر بالخصوص افغانستان کو ادویات کی برآمدات میں اضافہ ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو پاکستان افغانستان پارلیمانی دوستی گروپ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے نویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے وزارت داخلہ کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ سرحد پار سے پیدل چلنے والوں کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لئے چمن بارڈر پر ای راہداری کو فعال بنائے۔کاروباری درجہ بندی میں آسانی کے ساتھ پاکستان کی سب سے کم درجہ بندی پر غور کرتے ہوئے کمیٹی نے پاکستان کو سرمایہ کاروں کے لئے پرکشش مقام بنانے کے لئے تمام تر اقدامات اٹھانے کی سفارش کی۔ سفارشات کی پیشرفت کا جائزہ لیتے ہوئے کمیٹی نے نے کہا کہ پاکستان کو کاروبار کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کے لئے صوبائی محکماجات میں ہم آہنگی انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
افغانستان کے لیے وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی صادق خان نے کہا کہ پاکستان کو درپیش معاشی مشکلات کا حل پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری ہے۔ شندانہ گلزار نے افغانستان کے ساتھ براہ راست اسٹاک تجارت کے معاملے پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے ساتھ مویشیوں کی تجارت کے لئے آئی ایم ایف کے قواعد و ضوابط کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ افغانستان میں براہ راست اسٹاک برآمد پر پابندی کا جائزہ لینا تشخیص اور تحقیق پر مبنی اعداد و شمار لازمی ہے۔ ممبر کمیٹی یعقوب شیخ نے کہا کہ کراس اسٹفنگ کی اجازت دینے سے خاص طور پر کراچی بندرگاہ پر تاجروں کو ہولت ہوگی۔کمیٹی اجلاس میں ممبران اسمبلی ساجدہ ذوالفقار، یعقوب شیخ، محسن داور ، نفیسہ خٹک، شندانہ گلزار اور وزارت داخلہ، نیشنل لاجسٹک سیل، اسٹیٹ بینک آف پاکستان، نادرا، کامرس اور بلوچستان اور کے پی کے کی حکومت کے سینئر آفیسرز نے شرکت کی۔