دورہ جنوبی افریقاکے لیے پاکستان کے سکواڈز کا اعلان

116
Pakistan Cricket Board
Pakistan Cricket Board

اسلام آباد۔4دسمبر (اے پی پی):پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کی مینز سلیکشن کمیٹی نے 10 دسمبر سے 7 جنوری 2025تک شیڈول جنوبی افریقا کے دورے کے لیے سکواڈز کا اعلان کر دیا ہے۔ اس دورے میں تین ٹی ٹونٹی، تین ون ڈے انٹرنیشنل اور دو ٹیسٹ شامل ہیں۔ سیریز کا آغاز 10 دسمبر کو ڈربن میں پہلے ٹی ٹونٹی میچ سے ہوگا۔ پہلا ون ڈے کرکٹ میچ 17 دسمبر کو پارل میں کھیلا جائے گا۔ ٹیسٹ میچز بالترتیب 26 دسمبر اور 3 جنوری 2025سے بالترتیب سنچورین اور کیپ ٹاؤن میں شروع ہوں گے۔بابر اعظم کو محمد رضوان، صائم ایوب اور سلمان علی آغا کے ساتھ تینوں سکواڈز میں شامل کیا گیا ہے جبکہ نسیم شاہ کو ٹیسٹ اور ون ڈے کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔

شاہین شاہ آفریدی کو ان کے ورک لوڈ منیجمنٹ کے طور پر وائٹ بال کے میچوں کے لیے منتخب کیا گیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ وہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے اپنی بہترین فٹنس اور فارم میں ہوں۔ ٹیسٹ ٹیم میں واپسی کرنے والے فاسٹ بائولر محمد عباس ہیں جو آخری بار اگست 2021 میں جمیکا میں کھیلے تھے۔ عباس نے 25 ٹیسٹ میں 90 وکٹیں حاصل کی ہیں اور موجودہ قائد اعظم ٹرافی کے پانچ میچوں میں 31 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ انگلینڈ کے خلاف آخری دو ٹیسٹ نہ کھیلنے کے بعد نسیم شاہ کو بھی چار رکنی پیس اٹیک میں شامل کیا گیا ہے۔

نومبر 2019 میں ڈیبیو کرنے کے بعد سے اب تک 19 ٹیسٹ کھیلنے والے 21 سالہ نسیم شاہ نے ایبٹ آباد میں جاری قائداعظم ٹرافی میچ میں پشاور کے خلاف لاہور وائٹس کے لیے اب تک چار وکٹیں حاصل کی ہیں۔گزشتہ ماہ سری لنکا اے کے خلاف پاکستان شاہینز کی جانب سے 15 وکٹیں لینے کے بعد فاسٹ بائولر خرم شہزاد کو بھی ٹیسٹ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ میر حمزہ 15 رکنی ٹیسٹ سکواڈ میں شامل چوتھے فاسٹ بائولر ہیں اور اس وقت ایبٹ آباد میں لاہور وائٹس کے خلاف پشاور کی جانب سے کھیل رہے ہیں۔ انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں 19 وکٹیں لینے والے آف سپنر ساجد خان ٹیم کا حصہ نہیں ہیں۔

سلیکٹرز نے سنچورین اور نیو لینڈز کی کنڈیشنز کے ساتھ ساتھ جنوبی افریقاو بطور مدمقابل مدنظر رکھتے ہوئے صرف ایک سپیشلسٹ سپنر نعمان علی کا انتخاب کیا ہے جنہوں نے انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں 20 وکٹیں حاصل کی تھیں اور وہ 17 ٹیسٹ میں 67 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔ون ڈے میں بائیں ہاتھ کے کلائی سپنر سفیان مقیم پہلی بار سلیکٹرز کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔انہوں نے زمبابوے کے خلاف دو ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میں آٹھ وکٹیں حاصل کیں جن میں دوسرے میچ میں 3 رنز کے عوض 5 وکٹوں کی کارکردگی بھی شامل ہے۔

ٹی ٹونٹی سکواڈ زمبابوے کے خلاف جمعرات کے تیسرے ٹی ٹونٹی کے بعد جمعہ 6 دسمبر کو جنوبی افریقا کے لیے روانہ ہو گا جبکہ ون ڈے اور ٹیسٹ کھلاڑی 13 دسمبر کو جوہانسبرگ کے لیے روانہ ہوں گے۔ پاکستان کے ریڈ بال ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی بھی 13 دسمبر کو جوہانسبرگ پہنچیں گے تاکہ وہ پری ٹیسٹ سیریز کے کیمپ کی نگرانی کرسکیں۔دورہ جنوبی افریقاکے لیے ٹیسٹ میچ کے لئے پاکستانی سکواڈ میں شان مسعود (کپتان) سعود شکیل (نائب کپتان) عامر جمال، عبداللہ شفیق، بابر اعظم، حسیب اللہ (وکٹ کیپر) کامران غلام، خرم شہزاد، میر حمزہ، محمد عباس، محمد رضوان (وکٹ کیپر ) نسیم شاہ ، نعمان علی، صائم ایوب اور سلمان علی آغاشامل ہیں۔

ون ڈے سیریز کے لئے محمد رضوان (کپتان اور وکٹ کیپر ) عبداللہ شفیق، ابرار احمد، بابر اعظم، حارث رؤف، کامران غلام، محمد حسنین، محمد عرفان خان، نسیم شاہ، صائم ایوب، سلمان علی آغا، شاہین شاہ آفریدی، سفیان مقیم، طیب طاہر اور عثمان خان ( وکٹ کیپر )شامل ہیں۔ ٹی ٹونٹی میچ کی سیریز کے لئے محمد رضوان (کپتان اور وکٹ کیپر ) ابرار احمد، بابر اعظم، حارث رؤف، جہانداد خان، محمد عباس آفریدی، محمد حسنین، محمد عرفان خان، عمیر بن یوسف، صائم ایوب، سلمان علی آغا، شاہین شاہ آفریدی، سفیان مقیم طیب طاہر اور عثمان خان ( وکٹ کیپر )شامل ہیں ۔

ممبر سلیکشن کمیٹی اور عبوری وائٹ بال ہیڈ کوچ عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ ہم نے جس فارمیٹ کے لیے جو کھلاڑی ضروری ہے اسی سلیکشن کی پالیسی اپنائی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ تینوں سکواڈ اچھی طرح سے متوازن ہوں اور جنوبی افریقامیں مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے قابل ہوں۔انگلینڈ کے خلاف شاندار کارکردگی کے باوجود ساجد خان کو سلیکٹ نہ کرنا ایک مشکل فیصلہ تھا۔ تاہم سنچورین اور کیپ ٹاؤن میں تیز بولنگ کے لیے سازگار کنڈیشنز دیکھتے ہوئے ہم نے ان کے بجائے محمد عباس کا انتخاب کیا ہے جو سیم بولنگ کے ماہر ہیں۔شاہین شاہ آفریدی کا ٹیسٹ سکواڈ میں شامل نہ ہونا ایک اسٹریٹجک فیصلہ ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے جسمانی اور ذہنی طور پر تازہ دم رہیں۔

اسی طرح فخر زمان کو اس لیے نہیں غور کیا گیا کہ وہ ابھی فارم اور میچ فٹنس حاصل نہیں کر پائے ہیں۔ہمارا مقصد چیمپئنز ٹرافی کی تیاریوں کے حصے کے طور پر ون ڈے کے انتخاب میں تسلسل برقرار رکھنا ہے جبکہ تجربہ کار کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میں ابھرتے ہوئے ٹیلنٹ کو مواقع فراہم کرنا ہے۔ ٹیسٹ کے لیے ہم نے ایک ایسے سکواڈ کو اکٹھا کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے جو مشکل حالات سے ہم آہنگ ہو سکے اور مسلسل اعلیٰ سطح پر مقابلہ کر سکے۔ جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز سخت مقابلے کی ہوگی لیکن ہمیں اپنی ٹیم کی تاریخی سیریز جیتنے کی صلاحیت پر اعتماد ہے۔

ون ڈے میں ہماری توجہ چیمپیئنز ٹرافی سے پہلے مومینٹم کو جاری رکھنے پر ہے جبکہ ٹی ٹونٹی سیریز ابھرتے ہوئے ٹیلنٹ کے ساتھ تجربے کو ساتھ ملانے کا پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔ٹور شیڈول کے مطابق 10 دسمبر پہلا ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل، ڈربن میں کھیلا جائے گا، 13 دسمبر کو دوسرا ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچ سنچورین میں ، 14 دسمبر تیسرا ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل جوہانسبرگ میں کھیلا جائے گا۔

اسی طرح ون ڈے سیریز کا پہلا ون دے میچ 17 دسمبر کو پارل میں کھیلا جائے گا،19 دسمبر دوسرا ون ڈے انٹرنیشنل، کیپ ٹاؤن میں جبکہ تیسرا اور آخری ون ڈے میچ 22 دسمبر کو جوہانسبرگ میں کھیلاجائے گا۔ 26-30 دسمبر تک پہلا ٹیسٹ میچ ، سنچورین میں جبکہ دوسرا اور آخری ٹیسٹ میچ 3-7 جنوری 2025 تک کیپ ٹاؤن میں کھیلا جائے گا۔