دوہزارانیس معاشی تکمیل کا سال ہو گا،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین

79
APP17-12 JHELUM: January 12 – Federal Minister for Information and Broadcasting, Chaudhry Fawad Hussain addressing a public gathering at Mangla. APP

منگلا/پوٹھا ۔ 12 جنوری (اے پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ 2018ءسیاسی تکمیل کا سال تھا جس میں عمران خان وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز ہوئے، اب 2019ءمعاشی تکمیل کا سال ہو گا جب ملک معاشی اعتبار سے اپنے پاﺅں پر کھڑا ہو گا، بیرون ملک مقیم پاکستانی تارکین وطن بینکنگ چینل کے ذریعے اپنے پیسے پاکستان بھجوائیں، حوالہ یا ہنڈی سے بھجوائے گئے پیسوں کا فائدہ ملک کو نہیں ہو گا، وزیراعظم عمران خان نے پارٹی اور حکومت کے اندر واضح کیا کہ بدعنوانی پر کوئی سودے بازی نہیں ہو گی، احتساب کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، اسی لئے اپوزیشن کی چیخیں نکل رہی ہیں، جہلم والوں نے ملک کی طرح مافیا کو شکست دی، ۔ ہفتہ کو یہاں اپنے آبائی حلقہ میں میرپور منگلا روڈ پر چوہدری ظہیر آف پوٹھا اور چوہدری خالد آف بڑل کی طرف سے دیئے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری فواد حسین نے کہا کہ ہم نے اپنا سیاسی سفر عمران خان کو وزیراعظم بنا کر مکمل کیا، اس سے قبل ملک میں نواز شریف اور زرداری مافیا بیٹھا تھا، جنہوں نے کاغذی کمپنیاں بنا کر لوٹ مار کی، ان کی سات نسلوں میں کسی نے کام نہیں کیا، یہ کاغذی کمپنیاں کمیشن کے لئے تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی تارکین وطن برطانیہ میں حسن نواز اور حسین نواز کی جائیدادوں سے آگاہ ہیں، یہ لوگ یہاں آ کر معصوم سا منہ بنا کر کہتے ہیں کہ ہم پاکستان کے شہری نہیں ہیں، میں ان سے پوچھتا ہوں کہ کیا یہ ملکہ الزبتھ کے رشتہ دار ہیں، کیا یہ صرف پیسے بنانے آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کی اپیل کے باوجود کارکن نواز شریف کے لئے جیل نہیں پہنچے، مافیا چاہتا ہے کہ ان کی لوٹی دولت کو تحفظ دینے کے لئے عوام باہر نکلیں، عمران خان کسی کے دباﺅ میں نہیں آئیں گے، حکومت احتساب پر کسی قسم کی سودے بازی نہیں کرے گی، قومی دولت لوٹنے والوں کا احتساب ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ٹھگز آف پاکستان کی سیریز چل رہی ہے، وہ چاہتے ہیں کہ عوام ان کے پیسے بچانے کے لئے باہر نکلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کلاکاروں کو ہم نے دبایا ہے تو ہاتھ ہولا رکھنے کی باتیں سامنے آ رہی ہیں اور لے دے کی پالیسی اختیار کرنے کے مشورے سامنے آ رہے ہیں، اگر ہم نے سمجھوتہ ہی کرنا تھا تو پھر عمران خان کو وزیراعظم بنانے کا کیا فائدہ ہے، وزیراعظم ان کے دباﺅ میں نہیں آئے، اسی لئے ان کی چیخیں آسمان پر پہنچ رہی ہیں، یہ نرم و گداز بستروں پر سونے کے عادی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو پیسہ لوٹ کر باہر لے جایا گیا، یہ صحت تعلیم سمیت بنیادی سہولتوں پر لگنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے بدعنوانی سے پاک حکومت دینے کی بات کی تھی، حکومت کے موجودہ دورانیہ میں کسی ایک وزیر کی کرپشن کا کوئی ایک کیس بھی سامنے نہیں آیا، اس کے علاوہ پاکستان کو اپنے پاﺅں پر کھڑا کرنے کی بات کی گئی، اس مقصد کے لئے وزیراعظم نے مشرق وسطیٰ کے دورے کئے، وہاں فلسطین اور کشمیر کی بات کی، ہم تجارت کو آسان بنانا چاہتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ صرف دسمبر میں ہماری برآمدات میں 4.68 فیصد اضافہ جبکہ درآمدات میں 8.88 فیصد کمی واقع ہوئی، تجارتی خسارہ میں 54 کروڑ ڈالر کی بہتری آئی، اس کے نتیجہ میں ملک میں انڈسٹری لگے گی جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، ہم نے عوام سے ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا ہے، پانچ سال میں اس سے بھی زیادہ نوکریاں دیں گے، پچاس لاکھ گھر منصوبہ آتے ہی شروع کر دیا ہے، سرکاری اراضی ناجائز قابضین سے واگزار کرائی ہے، اس وقت پیسے والے لوگ زیادہ شور مچا رہے ہیں، غریب لوگوں کو گیس، بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی وجہ سے کسی قسم کے بوجھ کا سامنا نہیں کرنا پڑا، ہم غریب کے حقوق کا تحفظ کریں گے، ملک سے امیر اور غریب کے فرق کو کم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ملک میں صنعت بڑھے۔ انہوں نے پاکستانی تارکین وطن سے اپیل کی کہ اپنے پیسے قانونی ذرائع سے بھیجیں، حوالہ اور ہنڈی کے ذریعے بھجوائے جانے والے پیسوں کا ملک کو کوئی فائدہ نہیں پہنچتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی تارکین کی جانب سے ترسیلات زر میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منگلا کا علاقہ پاکستانی تارکین وطن کا گڑھ ہے، سمندر پار پاکستانیز کثیر زرمبادلہ پاکستان بھیجتے ہیں۔