دیامر بھاشا ڈیم دنیا کے بڑے ڈیموں میں شمار ہوگا، سیلاب کے خطرات کم ہوں گے، وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کا قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران جواب

64

اسلام آباد۔16جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم دنیا کے بڑے ڈیموں میں سے ہوگا، دیامر بھاشا ڈیم بننے سے سیلاب کے خطرات کم ہونے میں مدد ملے گی، بانی چیئرمین پی ٹی آئی، ان کی اہلیہ اور فرح گوگی نے 190 ملین پائونڈ کا غبن کیا ہے، نیشنل کرائم ایجنسی نے حکومت پاکستان کو پاکستان کے عوام کا پیسہ واپس کیا، اس وقت کی کابینہ نے بند لفافے میں اس رقم کی منظوری دی، جس سے پیسہ لیا گیا اسی کو واپس کر دیا گیا، 190 ملین پائونڈ کرپشن کیس میں ان کے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں۔ جمعرات کے قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ارکان قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ اور محمد جاوید حنیف خان کے سوالات کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم دنیا کے بڑے ڈیموں میں سے ہوگا، دیامر بھاشا ڈیم بننے سے سیلاب کے خطرات کم ہونے میں مدد ملے گی۔ 2010ء میں سندھ اور جنوبی پنجاب کے علاقوں میں سیلاب کی تباہ کاریاں ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم کے لئے 2013ء میں ہمارے دور میں زمین حاصل کی گئی۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ پہلے مرحلے میں دیامر بھاشا ڈیم کیلئے مئی 2024ء میں دریائے سندھ کی ڈائیورژن کا کام مکمل ہوا، جون 2024 ء میں اس کے لئے مستقل برج بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم کی تکمیل پر کئی سال لگے جس کی وجہ سے اس کی لاگت میں کئی گنا اضافہ ہوا، کوشش کی جائے گی کہ دیامر بھاشا ڈیم کی بروقت تکمیل کی جائے، انٹرنیشنل ٹیکنیکل کنسلٹنٹ کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ نیشنل کرائم ایجنسی نے حکومت پاکستان کو پاکستان کے عوام کا پیسہ واپس کیا تھا، اس وقت کی کابینہ نے بند لفافے میں منظوری کی اور جس سے پیسہ لیا گیا اسی کو واپس کر دیا گیا، 190 ملین پائونڈ کرپشن کیس میں ان کے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں، بانی چیئرمین پی ٹی آئی، ان کی اہلیہ اور فرح گوگی نے 190 ملین پائونڈ کا غبن کیا ہے اور اپنی جیبیں بھری ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ کیا یہ پیسہ حکومت پاکستان کو آیا؟ اگر آیا تو وہ پاکستان کے عوام کو ملا؟ جواب ہے نہیں، یہ رقم ایک اور جرمانے کے عوض سپریم کورٹ میں جمع کروا دی گئی،80 ارب روپے کی میگا کرپشن بند لفافے کے ذریعے کی گئی، یہ پیسہ انہوں نے اپنی جیبوں میں ڈالا۔ محمد جاوید حنیف خان کے ضمنی سوال پر انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں بجلی کی پیداوار سرپلس ہے، وزارت توانائی اس بارے میں مختلف پہلوئوں پرغور کررہی ہے۔