کراچی۔16دسمبر (اے پی پی):محمد رضسوان اور بابر اعظم کی طوفانی بیٹنگ کی بدولت پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو شکست دے کر تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز میں کلین سوئپ مکمل کرلیا۔ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں جمعرات کو برقی قمقموں کی روشنی میں پاکستان نے اس گرائونڈ پر ریکارڈ حدف 208 رنز کا تعاقب کرتے ہوئے میچ میں شاندار کامیابی حاصل کی۔
رضوان جو میچ پہلی ہی گیند پر ایل بی ڈبلیو آئوٹ ہوگئے تھے لیکن ریویو پر بچ گئے،انہوں نے نے برق رفتار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ویسٹ انڈیز کی بولنگ کا جلوس نکال دیا۔ پاکستان نے جب 7 وکٹوں سے یہ میچ جیتا تو میچ کی 6 گیندیں باقی تھیں۔محمد رضوان نے 2021 کے کلینڈڑ ائیر کا اختتام 1326 رنز کے ساتھ کیا، یہ اس سال کا پوری دنیا میں آخری ٹی ٹوٹئنٹی میچ تھا، پاکستان نے اس سال 26 میں سے 20 جیتے، 3 ہارے اور 3 نتیجہ خیز ثابت نہ ہوسکے۔
مین آف دی سیریز اور پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ محمد رضوان کو دیا گیا۔جب پاکستان کا اسکور 88 گیندوں150 رنز پر پہنچا تو کپتان بابراعظم 53 گیندوں پر 2 چھکوں اور 9 چوکوں کی مدد سے79 رنز بناکر اسمتھ کی بول پر شیفرڈ کا ہاتھوں کیچ ہوگئے۔ اسی طرح گرین شرٹس کا اسکور جب 184 رنز پر پہنچا تو محمد رضوان 45 گیندوں پر 3 چھکے اور 10 چوکوں کی مدد سے 87 رنز بنا کر ڈریکس کی بول پر پوران کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوگئے۔
فخرزمان اور آصف علی نے پاکستان کو جیتنے کے لئے مزید مطلوبہ حدف6 گیندوں قبل پورا کرلیا۔ فخرزمان 12 رنز بنائے جبکہ آصف علی 7 گیندوں پر 2 چھکے اور 2 چوکو مدد سے ناقابل شکست 21 رنز بنائے۔ویسٹ انڈیز کی جانب سے اوڈین اسمتھ، ڈومنک گریکس اور رومیریوشیفرڈ نے بالترتیب 34، 37 اور 53 رنز دیگر ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
کووڈ سے متاثرہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم نے کئی کھلاڑیوں کی عدم دستیابی کے باوجود انتہائی جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا ،کپتان نکولس پوران،اوپنرز برینڈن کنگ اور شمر بروکس نے پاور ہٹنگ کا بھرپور نمونہ پیش کرتے ہوئے پاکستانی بولنگ کے پرخچے اڑادئیے۔
پوران نے آدھی درجن چھکے اڑائے اور دو چوکوں کی مدد سے صرف 37 گیندوں پر 64 رنز بنائے، کنگ اور بروکس نے ویسٹ انڈیز کی ٹیم کو دھواں دار آغاز فراہم کیا اور پور پلے کے پہلے چھ اوورز میں 66 رنز بنائے۔ کنگ نے 7 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے محظ 21 گیندوں پر 43 رنز بناکر تماشائیوں کے جی خوش کردئیے۔بروکس نے 4 چھکے اور 2 چوکے لگا کر 31 گیندوں پر 49 رنز بنائے تاہم پوران کا کھیل اپنے عروج پر تھا جنہوں نے کسی بولر کر خاطر میں لائے بغیر پاور ہٹنگ کا بھرپورمظاہرہ کیا۔ڈرین بارئوو نے ان کے اچھا ساتھ دیا اور 34 رنز پر ناقابل شکست رہے۔
ویسٹ انڈیز نے اپنی اننگ کے دوران 12 چھکے لگائے اور ان کا 207 رنز کاریکارڈ اسکور ہے۔ فاسٹ بولر محمد حسنین جو تقریباً چھ ماہ کے بعد ٹیم میں کم بیک کررہے تھے ، نے 4 اوورز میں 49 رنز دئیے لیکن سب سے کفایتی بولنگ لاڑکانہ ایکپریس شاہنواز دھانی نے کی اور انہوں نے اپنے 4 اوورز میں 23 دیگر ایک وکٹ حاصل کی۔ محمد وسیم جونیئر پاکستان کے کامیاب بولر تھے انہوں نے 44 رنز دیکر 2 وکٹیں حاصل کیں۔