رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ میں 17 فیصدکمی ہوئی ، سٹیٹ بینک رپورٹ

95

اسلام آباد ۔ 22 فروری (اے پی پی) رواں مالی سال کے پہلے 7 مہینوںمیں جولائی تا جنوری کے دوران پاکستان کے کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ (حسابات جاریہ کا خسارہ) میں 17 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان ( ایس بی پی) کی رپورٹ کے مطابق جاری مالی سال میں جولائی تا جنوری 2018-19ءکے دوران حسابات جاریہ کا خسارہ 8.4 ارب ڈالر تک کم ہو گیا جبکہ گزشتہ مالی سال میں جولائی تا جنوری 2017-18ءکے دوران خسارہ 10.12 ارب ڈالر رہا تھا۔ اس طرح گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں رواں مالی سال کے دوران ملک کے کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے میں 17 فیصد یعنی 1.72 ارب ڈالر کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ ایس بی پی کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر قیادت ( پی ٹی آئی) کی حکومت کی جانب سے بڑھتی ہوئی درآمدات میں کمی اور قومی برآمدات کے فروغ کے حوالے سے کئے جانے والے مالیاتی اقدامات سے مجموعی پیداوار ( جی ڈی پی) کے مقابلہ میں بھی کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ کی شرح میں کمی ہوئی ہے اور اس کی شرح گزشتہ مالی سال کے پہلے 7 مہینوں کے لئے 5.4 فیصد رہی تھی جو جاری مالی سال کے دوران 4.9 فیصد تک کم ہو گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے لئے کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 6.1 فیصد کے مساوی رہا تھا تاہم جاری مالی سال کے دوران اس کی شرح 4.5 تا 5.5 تک رہنے کی توقع ہے۔ اقتصادی ماہرین نے کہا ہے کہ غیر ضروری درآمدات پر ریگولیٹری ڈیوٹی کا اضافہ اور سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر کی شرح میں اضافہ سے حسابات جاریہ کے خسارہ کو کم کرنے میں مدد ملی ہے جس کے قومی معیشت پر خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے۔