روس اور دیگر ممالک فوجی دستے وینزویلا بھیجنے سے اجتناب کریں، امریکی انتباہ

86
واشنگٹن۔12اپریل (اے پی پی):امریکا پاکستان کے ساتھ اپنے طویل عرصہ سے جاری تعاون کی قدر کرتا ہے اور اس کی نظر میں ایک خوشحال اور جمہوری پاکستان امریکی مفادات کے لئے بنیادی اہمیت کا حامل ہے ۔ یہ بات وائٹ ہائوس کی ترجمان جین ساکی نے محمد شہباز شریف کے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد کہی۔ انہوں نے یومیہ نیوز کانفرنس کے دوران پاکستان کی سیاسی صورتحال پر ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ اپنے طویل تعاون کی قدر کرتے ہیں اور ہم نے ہمیشہ ایک خوشحال اور جمہوری پاکستان کو امریکی مفادات کے لئے بنیادی اہمیت کا حامل سمجھا ہے ، اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہاں کون سی قیادت ہے ۔ امریکی ترجمان نے صدر جو بائیڈن کی طرف سے پاکستان کے نومنتخب وزیر اعظم محمد شہباز شریف کو فون کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ وہ اس وقت اس حوالے سے کوئی پیش گوئی نہیں کر سکتیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی حکومت کے انتخاب کے بعد سے صورتحال کا معمول کے مطابق جائزہ لیا جا رہا ہے ۔ پاکستان کے ساتھ ہمارے طویل ، مظبوط اور پائیدار تعلقات ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ سلامتی کے حوالہ سے بھی اہم تعلقات ہیں جو نئی حکومت کے دور میں بھی جاری رہیں گے۔ واضح رہے کہ جنوری 2021 میں حلف اٹھانے والے امریکی صدر نے سابق وزیر اعظم عمران خان کو کوئی فون کال نہیں کی۔

واشنگٹن ۔ 30 مارچ (اے پی پی) وائٹ ہاوس نے خبردار کیا کہ روس یا دیگر ممالک وینزویلا میں صدر نکولس مادورو کی مدد کے لیے اپنے فوجی دستے وہاں بھیجنے سے اجتناب کریں،ایسی کسی بھی صورت میں امریکا اسے خطے کی سلامتی کے لیے براہ راست خطرہ تصور کرے گا۔ اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ دو روسی عسکری طیارے وینزویلا کے دارالحکومت کراکس میں اترے تھے جن میں سو روسی فوجی اور سائبر سیکورٹی اہلکار سوار تھے۔ اس سے پہلے امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ روس وینزویلا سے نکل جائے جب کہ ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے بھی روس کو سخت الفاظ میں خبردار کیا تھا۔