روسی تیل کو ریفائن پٹرولیم مصنوعات میں تبدیل کر کے بیچنے کی بھارتی پالیسی پر کریک ڈائون کرنا چاہیے، جوزف بوریل

166

برسلز۔16مئی (اے پی پی):یورپی یونین کے نمائندہ برائے خارجہ پالیسی جوزف بوریل نے کہا ہے کہ روسی تیل کو ریفائن پٹرولیم مصنوعات میں تبدیل کر کے بیچنے کی بھارتی پالیسی پر یورپی یونین کو کریک ڈائون کرنا چاہیے۔

سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق یورپی یونین کے چیف سفارتکار نے جریدے فائنانشل ٹائمز کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر یورپ میں ایسا ڈیزل یا پٹرول بھارت سے آرہا ہے جسے روسی تیل کی مدد سے تیار کیا جارہا ہے تو یہ روس پر عائد پابندیوں کی خلاف ورزی ہے اور یورپی یونین کے رکن ممالک کو اس کے خلاف اقدامات کرنا ہوں گے۔

یوکرین پر روسی حملے کے بعد مغربی ممالک خصوصا یورپ نے روس سے تیل کی خریداری ختم کر دی ہے جس کے بعد بھارت روسی تیل کا سب سے بڑا خریدار بن گیا ہے۔روس کے سستے خام تیل تک رسائی کے سبب بھارت نے اپنی پٹرولیم ریفائنریز سے پٹرولیم مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ کر دیا ہے جس کے سبب اب بھارت یورپ کو تیل مصنوعات کا بڑا سپلائر بن چکا ہے۔جوزف بوریل نے کہا کہ اگر بھارت روس کا تیل خریدتا ہے تو یہ عام بات ہے۔

اگر یہی تیل استعمال کرتے ہوئے ہمیں پٹرولیم مصنوعات بیچی جاتی ہیں تو ہمیں اس پر اقدامات اٹھانا ہوں گے۔جوزف بوریل کا کہنا تھا کہ روسی تیل کے یورپ تک رسائی کے عمل کو روکنے کا طریقہ کار تمام ممالک کو خود ہی اپنانا ہوگا۔