اسلام آباد۔22جنوری (اے پی پی):پاکستان بار کونسل (پی بی سی) کا 241 واں اجلاس پیر کو یہاں سپریم کورٹ بلڈنگ میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت منصور عثمان اعوان اٹارنی جنرل برائے پاکستان اور چیئرمین پاکستان بار کونسل نے کی۔ سیکرٹری پی بی سی کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق پاکستان بار کونسل نے ایجنڈے پر کارروائی کے علاوہ ریاضت علی ساحر کو بطور وائس چیئرمین اور فاروق حامد نائیک کو سال 2024-2025 کے لیے ایگزیکٹو کمیٹی کا چیئرمین منتخب کیا ہے۔
پاکستان بار کونسل نے ہارون الرشید اور حسن رضا پاشا سبکدوش ہونے والے وائس چیئرمین اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی کو بھی سراہا جنہوں نے گزشتہ ایک سال کے دوران کونسل کی عزت و وقار کے ساتھ قیادت کی۔ پاکستان بار کونسل نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے رولز کو جلد از جلد از سر نو تشکیل دیا جائے تاکہ اعلیٰ عدالتوں میں ججوں کی ترقی کا معیار طے کیا جا سکے۔
مزید برآں پی بی سی نے قانون کی حکمرانی کے استحکام اور سائلین کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے بینچ اور بار کے کردار کا بھی اعادہ کیا اور سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ عام مقدمات کو بھی سیاسی معاملات کے مقدمات کی طرح ترجیحی بنیادوں پر طے کیا جائے کیونکہ عام مقدمات کی سیاسی معاملات کے مقدمات کی طرح ترجیحی بنیادوں پر سماعت بہت اہم ہے۔
پاکستان بار کونسل نے مطالبہ کیا کہ تمام سیاسی جماعتیں اور ان کے کارکنان اعلیٰ عدلیہ کے معزز ججوں کی کردار کشی سے گریز کریں، وہ سپریم کورٹ کی عزت اور وقار کے لیے ججوں پر نہیں صرف فیصلہ پر تبصرہ کریں۔ پاکستان بار کونسل اور پوری قانونی برادری جمہوری عمل کے ذریعے آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی، عدلیہ کی آزادی کے ساتھ ساتھ جمہوریت اور سول اتھارٹی پر یقین رکھتی ہے اور یہ مقصد آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتجابات کے انعقاد سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔