اسلام آباد۔17اگست (اے پی پی):ریڈیو پاکستان نے اپنے لیجنڈ فنکاروں کی خدمات کے اعتراف میں ایک رنگا رنگ ڈائمنڈ جوبلی ایوارڈز 2022 کی تقریب کا انعقاد کیا۔ طویل عرصے کے بعد قومی نشریاتی ادارے نے ایوارڈز دینے کی تقریب کا اہتمام کیا۔
تقریب کی مہمان خصوصی وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ریڈیو پاکستان اور پی ٹی وی کو ملک کا اہم اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان قومی اداروں نے معاشرے میں رواداری اور امن کے فروغ کے لئے بے پناہ کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کے فنکاروں نے اپنی آواز کے ذریعے پاکستان سے محبت اور وابستگی کا شاندار مظاہرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہر گھر میں ریڈیو پاکستان کی یادیں موجود ہیں، ڈائمنڈ جوبلی ایوارڈز 2022ء کی تقریب کے انعقاد کا مقصد ریڈیو کے ان فنکاروں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف وہی معاشرے ترقی کرتے ہیں جو اپنے فنکاروں کا احترام کرتے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے اس حقیقت کو سراہا کہ ریڈیو پاکستان اور پی ٹی وی نے مشکل مالی حالات کے باوجود اپنی موجودگی کو برقرار رکھا، ریڈیو پاکستان اور پی ٹی وی صرف سٹیشنز نہیں بلکہ ایک گھر کی طرح ہیں۔ وزیر اطلاعات و نشریات نے نئے فنکاروں سے بھی کہا کہ وہ سیکھنے اور تربیت کے مقصد سے ریڈیو پاکستان اور پی ٹی وی کے پرانے آرکائیوز سے استفادہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ ایک ایپ بنائی جا رہی ہے جس سے ہمارے لوگ پی ٹی وی کا مواد دیکھ سکیں گے۔ اس موقع پر اپنے ریمارکس میں ڈائریکٹر جنرل ریڈیو پاکستان سہیل علی خان نے کہا کہ ریڈیو پاکستان نے گزشتہ 75 سالوں میں نظریہ پاکستان کو صحیح معنوں میں پیش کیا اور قومی یکجہتی کے فروغ میں بھرپور کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ جنگ کے دوران بھی قومی نشریاتی ادارے دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لئے مسلح افواج کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہے۔ ڈائریکٹر جنرل ریڈیو نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کی نشریات کل رقبے کے 95 فیصد علاقے تک پہنچتی ہیں، یہ قومی اور علاقائی دونوں زبانوں میں پروگرام نشر کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان ہنگامی صورتحال اور آفات کے دوران اپنی نشریات کا دورانیہ بڑھا دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی نشریاتی ادارے کی ٹویٹر، فیس بک، یوٹیوب اور انسٹاگرام سمیت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی موثر موجودگی ہے۔ ریڈیو پاکستان کی پوری ٹیم کی جانب سے سہیل علی خان نے پاکستان کی ترقی کے لئے حکومت کی کوششوں میں ساتھ کھڑے ہونے کا یقین دلایا۔ اس پروقار تقریب میں جن 19 کیٹیگریز میں ایوارڈز تقسیم کئے گئے ان میں علماء کرام، قراء، انائونسر، مختلف پروگراموں کے اینکرز بالخصوص ادبی، حالات حاضرہ، کھیل اور زراعت، ڈرامہ فنکار اور مصنفین، موسیقار اور نیوز ریڈرز شامل ہیں
۔ جن 32 شخصیات کو ایوارڈز دیئے گئے ان میں قرات اور مذہبی سکالرز کی کیٹیگریز میں بالترتیب قاری محمد اقبال اور عبدالرحمان فاروقی، بہترین این سی اے سی اینکر کا ایوارڈ نسرین نقوی، بہترین نیوز ریڈر (مرد) دامن زمان، بہترین نیوز ریڈر (فیمیل) تسکین ظفر، انائونسر (مرد) خالد ملک اور انائونسر (خواتین) شازیہ عندلیب جبکہ خواتین پروگرام کی کیٹیگری میں نوشابہ ظفر، بچوں کے پروگرام کے لئے تنویر سلیم اور زرعی پروگرام کے لئے ناظم حسین کو انعام دیا گیا۔
اس موقع پر ساحل خان کو یوتھ کی بہترین مردانہ آواز جبکہ شیبا ملک کو یوتھ کی بہترین خاتون آواز قرار دیا گیا۔ فوک میوزک کی کیٹیگری میں حفیظ فاطمہ کو بہترین ڈرامہ آرٹسٹ، ناصر بلوچ بہترین ڈرامہ رائٹر، مجاہد حسین بہترین موسیقار اور محمد ملوک کو ایوارڈ دیا گیا۔
خیال محمد کو مہدی حسن ایوارڈ اور تاج مستانی نور جہاں ایوارڈ ملا، سپر سٹار ایوارڈز اعجاز قیصر، فاروق سرور، توثیق حیدر، شیرباز خان برچہ، محترمہ نجم آرا، مہدی ظہیر، سائرہ نسیم (گلوکار)، محمد علی (گلوکار) اور غلام عباس (گلوکار) نے حاصل کئے۔ لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ حاصل کرنے والو ں میں طلعت حسین، روبینہ قریشی فردوس جمال، ضیا جالندھری، خالد عباس ڈار، ڈاکٹر رشیدہ حسن اور ڈاکٹر نسیمہ خاتون شامل تھے۔