زراعت دونوں ملکوں کیلئے اہم شعبہ ہے، سی پیک کے تحت زراعت، صنعت، سماجی شعبہ، ٹیکنالوجی، مینوفیکچرنگ سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو بڑھا رہے ہیں، یائو جنگ

106

اسلام آباد ۔ 30 اکتوبر (اے پی پی) پاکستان میں چین کے سفیر یائو جنگ نے کہا ہے کہ زراعت دونوں ملکوں کیلئے اہم شعبہ ہے، سی پیک کے تحت زراعت، صنعت، سماجی شعبہ، ٹیکنالوجی، مینوفیکچرنگ سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو بڑھا رہے ہیں، دونوں ممالک ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی تیاری میں بھی تعاون کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو پاک۔چین زرعی تعاون فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت 10 زرعی ٹیکنالوجی سنٹرز کے قیام اور ووکیشنل ٹریننگ کا انتظام کرنے کیلئے بھی پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی تیاری میں تعاون کر رہے ہیں جس سے زرعی شعبہ کی ترقی میں مزید اضافہ ہو گا، زراعت ملکی معیشت کا جی ڈی پی کے لحاظ سے اہم اور بڑا جزو ہے، چین دنیا کا دوسرا بڑا ایگریکلچر ٹریڈرز ملک ہے، سی پیک کے تحت پاکستان کے ساتھ زرعی شعبہ میں تعاون کو وسعت دے رہے ہیں، زراعت کے شعبہ میں تعاون سے دونوں ملکوں کی تجارت کو بھی تعاون بڑھانے کے مواقع ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوںکی حکومتیں اس شعبہ میں تعاون کو فروغ دینے میں پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان سے زرعی مصنوعات کی درآمد کو بڑھانا چاہتا ہے، چاہتے ہیں کہ پاکستانی برآمد کنندگان چینی منڈیوں کا بھرپور فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ دونوں ملکوں کی کاروباری برادری زرعی شعبہ میں تعاون کو بڑھانے کے حکومتی عزم کو بھی فالو کرے۔ چائنہ انجینئرنگ مشینری کارپوریشن کے چیئرمین ژانگ چن نے پاک۔چین زرعی تعاون فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین لازوال دوستی میں جڑے ملک ہیں، دونوں ملکوں کے مابین زرعی شعبہ میں تعاون اس دوستی کو نئی بلندی تک لے جائے گا، زراعت کا شعبہ تجارت و سرمایہ کاری میں اضافہ کے خاطر خواہ مواقع فراہم کرتا ہے۔ بدھ کو اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ جدید مشینری کے استعمال سے زرعی پیداوار کو بڑھایا جا سکتا ہے، دونوں ملکوں کے درمیان جدید زرعی مشینری کے شعبہ میں تعاون کے کئی مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملک اس شعبہ میں طویل المدتی شراکت داری قائم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فورم کے انعقاد سے دونوں ممالک کے مابین زرعی شعبہ میں نہ صرف تعاون کو فروغ حاصل ہو گا بلکہ نجی شعبہ کو بھی ایک دوسرے کے قریب آنے کا موقع ملے گا، زراعت کا شعبہ اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس سے کثیر آبادی کا روزگار جڑا ہوا ہے۔