زرعی سائنسدانوں کوپیداواربڑھانےاوردیگرمسائل سے نمٹنے کیلئے جدید رجحانات کوکاشتکاروں تک پہنچانے کیلئے مربوط کاوشیں کرنا ہونگی،وائس چانسلر

170

فیصل آباد۔ 09 جنوری (اے پی پی):زرعی سائنسدانوں اور ماہرین کو فی ایکڑ پیداوار بڑھانے، موسمیاتی تبدیلیوں، پانی کی کمی اور زمین کی بگڑتی ہوئی صحت جیسے مسائل سے نمٹنے کے لیے جدید رجحانات کو کاشتکاروں کی دہلیز تک پہنچانے کے لئے مربوط کاوشیں کرنا ہوں گی۔ ان خیالات کا اظہار زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سرور خاں نے پروفیشنل ٹریننگ اینڈ سکل ڈویلپمنٹ سنٹر کے زیر اہتمام محکمہ زراعت پنجاب کے افسران کے لئے جاری فنانس، ایڈمنسٹریشن مینجمنٹ اور ای گورننس کے عنوان سے منعقدہ ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ مختلف چیلنجوں کی لپیٹ میں ہے جن میں کم پیداوار، پانی کی کمیابی، زمین کی زرخیزی و دیگر شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جدید رجحانات و زرعی ٹیکنالوجی کو عام کاشتکار تک پہنچانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ترقی پسند اور روایتی کاشتکار کی پیداوار میں کافی فرق پایا جاتا ہے اگر ہم عام کاشتکار میں جدید ٹیکنالوجی کے ثمرات پہنچائیں تو اس سے زرعی خوشحالی کا نیا باب مرتب ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی ٹھوس تحقیقی کام، نئی اقسام، آؤٹ ریچ اور ہنر مند افرادی قوت کے ذریعے زرعی مسائل کو حل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کا انحصار اس شعبے پر ہے،پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے زرعی شعبے میں جدت کو فروغ دینا ہو گا۔ ڈائریکٹر پروفیشنل ٹریننگ اینڈ سکل ڈویلپمنٹ سینٹر پروفیسر ڈاکٹر وقاص وکیل نے کہا کہ یہ محکمہ زراعت کے افسران کے لیے 22ویں ورکشاپ ہے جو ان کی ترقی کے لیے لازمی قرار دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پروفیشنل ٹریننگ سنٹر زراعت، لائیو سٹاک اور دیہی ترقی پر خصوصی توجہ کے ساتھ 250 شارٹ کورسز سکلز ڈویلپمنٹ پیش کر رہا ہے، زرعی افسران کی تربیت کے تحت اپنے شعبے کے نامور ریسورس پرسنز شرکا کو تربیت فراہم کر رہے ہیں۔