27.1 C
Islamabad
ہفتہ, مئی 10, 2025
ہومزرعی خبریںزرعی قرضوں کی فراہمی کے منصوبے پر کام کر رہے ہے، کسانوں...

زرعی قرضوں کی فراہمی کے منصوبے پر کام کر رہے ہے، کسانوں کو اپنی زرعی سرگرمیوں کیلئے درکار مالی مدد تک رسائی آسان ہو جائے گی،وزیراعلی سندھ

- Advertisement -

کراچی۔ 14 اکتوبر (اے پی پی):وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت چھوٹے کاشتکاروں کو زرعی قرضوں کی فراہمی کے منصوبے پر کام کر رہی ہے اور صوبائی حکومت ان قرضوں پر سود اداکرے گی جس سے چھوٹے کسانوں کو اپنی زرعی سرگرمیوں کو بڑھانے کیلئے درکار مالی مدد تک رسائی آسان ہو جائے گی، اس اقدام کا مقصد چھوٹے کاشتکاروں کی مدد اور انہیں بااختیار بنانا ہے جو بالآخر سندھ میں زرعی شعبے کی ترقی میں معاون ثابت ہو گااور اس اسکیم کے تحت کاشتکار صرف اصل رقم کی ادائیگی کے ذمہ دار ہوں گے۔

جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت ہاری کارڈ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم چھوٹے کاشتکاروں کو سندھ بینک کے ذریعے قرضے فراہم کرنے کیلئے فعال طور پر کام کر رہے ہیں، انہیں مالی دباؤ کا سامنا کیے بغیر فصلیں اگانے کی اجازت دی جائے گی اور مزید کہا کہ انکی حکومت قرضوں پر سود کی ادائیگی کرے گی یعنی کسانوں کو صرف سرمائے کی رقم ادا کرنے کی ضرورت ہوگی۔

- Advertisement -

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہاری کارڈ سے منسلک یہ نیا اقدام چھوٹے کسانوں کی زندگیوں کو بدلنے اور صوبے کی زرعی ترقی کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اپنی تقریر کے آغاز میں وزیراعلیٰ نے ’سندھ رواداری مارچ‘ کے شرکاء کے خلاف پولیس کی کارروائی سے متعلق حالیہ تنازع پر خطاب کرتے ہوئے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ پولیس کی کارروائی سے مجھے بہت دکھ پہنچا ہے اور میں اس کیلئے معذرت خواہ ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ مستقبل میں ایسے واقعات دوبارہ نہ ہو۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ شہر میں سیکورٹی کے بڑھتے ہوئے خدشات کی وجہ سے پولیس نے مداخلت کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں ایئرپورٹ کے قریب دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا تھا اور اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس ہو رہا ہے۔ ان واقعات کو دیکھتے ہوئے راوداری مارچ کے منتظمین سے کہا گیا کہ وہ اپنا احتجاج ملتوی کر دیں کیونکہ دفعہ 144 عوامی اجتماعات کو روکنے کے لیے نافذ کی گئی تھی، بدقسمتی سے حکومت کی درخواست پر توجہ نہیں دی گئی۔ ہاری کارڈ کا اقدام قرض کی سہولت کے ساتھ، زرعی شعبے میں اقتصادی ترقی کو فروغ دیتے ہوئے چھوٹے پیمانے کے کسانوں کو انتہائی ضروری مالی مدد فراہم کی جائے گی۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بے نظیر ہاری کارڈ کی اہم خصوصیات 10 لاکھ سے زائد چھوٹے کسانوں کو ٹارگٹڈ مالی مدد فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انکی حکومت فصلوں کو یقینی بنانے کیلئے ایک انشورنس کمپنی کے ساتھ بھی کام کر رہی ہے تاکہ کاشتکاروں کو کسی بھی قدرتی آفت جیسے سیلاب، شدید بارش یا آگ لگنے کی صورت میں مالی نقصان سے بچایا جا سکے۔انہوں نے بتایا کہ فصل بیمہ کی یہ سہولت ہاری کارڈ ہولڈرز کے ساتھ بھی منسلک ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت نے 15 لاکھ کسانوں کو رجسٹر کیا ہے جنہیں آج کارڈ جاری کیے جا رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ کارڈ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے وژن اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے خواب کے مطابق چھوٹے اور درمیانے درجے کے کسانوں کی مدد کیلئے پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کی دیرینہ کوششوں کا تسلسل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے پانی کے انتظام کو بہتر بنانے، زرعی پیداوار بڑھانے اور کاشتکاری پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے متعدد اقدامات متعارف کرائے ہیں اور مزید کہا کہ ان میں سے کچھ اقدامات میں واٹر کورسز کی لائننگ، پانی ذخیرہ کرنے کے ٹینکوں کی تعمیر، اور بہترین آبپاشی نظام کی تنصیب شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت نے جدید زرعی مشینری، آب و ہوا پر قابو پانے والی خوراک ذخیرہ کرنے کی سہولیات اور فصلوں کی بوائی اور کٹائی کیلئے جدید ٹیکنالوجی میں بھی سرمایہ کاری کی ہے۔

مراد شاہ نے یاد دلایا کہ پی پی پی کی زیرقیادت سندھ حکومت نے 2022 کے تباہ کن سیلاب کے تناظر میں فوری کارروائی کی ہے جس نے 3.8 ملین ہیکٹر کھیتوں کی زمین کو تباہ کر دیا تھا، جس سے 421 ارب روپے کا زرعی نقصان ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ انکی حکومت نے20 بلین کا فلڈ ایمرجنسی بحالی پروگرام کا آغاز کیا جس نے تقریباً تین لاکھ کسانوں کو مالی امداد فراہم کرکے انکی بحالی میں مدد کی جسکے نتیجے میں سندھ نے اپنے زرعی شعبے میں بحالی کے بعد ریکارڈ فصل کی اور 2024 میں گندم کی پیداوار 4 ملین میٹرک ٹن سے تجاوز کر گئی۔

وزیراعلیٰ نے فصلوں کی پیداوار میں اضافے، غذائی تحفظ کو یقینی بنانے اور کسانوں و قوم کی معاشی خوشحالی کو فروغ دینے کیلئے موسمیاتی سمارٹ زرعی طریقوں اور ٹیکنالوجیز کو اپنانے کیلئے پی پی پی کے عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے کہا کہ بے نظیر ہاری کارڈ ان اہداف کو پورا کرنے اور سندھ کی زرعی افراد کو انتہائی ضروری مدد فراہم کرنے کی جانب ایک اہم قدم کی نمائندگی کرتا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے سندھ اور پورے پاکستان میں زرعی شعبے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے کسان ہماری معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے بہت اہم ہیں۔ انہوں نے اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کیلئے ملکر کام کریں جہاں کسانوں کی ترقی ہو اور ملک کی خوراک کی فراہمی محفوظ رہے۔ وزیر زراعت محمد بخش خان مہر اور سیکرٹری زراعت رفیق برڑو نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو بے نظیر ہاری کارڈ پر تفصیلی بریفنگ پیش کی۔

بے نظیر ہاری کارڈ کے تحت اہم مراعات میں کیش سپورٹ فوری ضروریات کو پورا کرنے کیلئے چھوٹے کاشتکاروں کے لیے فوراً مالی امداد۔ زرعی قرضے کسانوں کو کاشتکاری کی سرگرمیوں کیلئے درکار سرمائے تک رسائی میں مدد کیلئے کم سود پر قرض۔معیاری معلومات معیاری بیجوں، کھادوں اور دیگر ضروری فصلوں تک ترجیحی رسائی،گندم کی خریداری حکومت کے گندم کی خریداری کے عمل میں بے نظیر ہاری کارڈ ہولڈرز کی ترجیح،

فارم مشینری اور آلات، جدید زرعی مشینری اور آلات خریدنے کیلئے مالی امداد،شمسی ٹیوب ویلز اور واٹر کورس لائننگ،شمسی توانائی سے چلنے والے ٹیوب ویل اور لائننگ واٹر کورسز کی تنصیب، پانی کے موثر استعمال کو یقینی بنانے اور زرعی پیداوار کو بڑھانے کے لیے معاونت،کچن گارڈنز،پائیدار اور گھریلو کھیتی باڑی کو فروغ دینے کیلئے کچن گارڈن تیار کرنے میں مدد،زرعی انٹرپرائزز کے لیے سپورٹ، دیہی انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے، مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے زرعی اداروں کے قیام کے لیے امداد،فصلوں کی بیمہ،قدرتی آفات کی وجہ سے فصل کی تباہی سے منسلک خطرات سے کسانوں کی حفاظت کیلئے امداد،ڈیزاسٹر ریلیف،قدرتی آفات اور ہنگامی حالات کے وقت ہدف شدہ مالی امداد شامل ہیں

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=512676

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں