زرعی ٹیکنیکل سب کمیٹی نے58نئی زرعی ادویات کی رجسٹریشن کی منظوری دے دی

133
Agricultural Medicines
Agricultural Medicines

فیصل آباد۔ 07 جون (اے پی پی):ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں منعقدہ اہم اجلاس میں زرعی ٹیکنیکل سب کمیٹی نے58نئی زرعی ادویات کی رجسٹریشن کی منظوری دیدی ہے۔ اس سلسلہ میں منعقدہ اجلاس کی صدارت ڈاکٹر ساجدالرحمن ڈائریکٹر جنرل زراعت ریسرچ پنجاب نے کی جبکہ ٹیکنیکل سب کمیٹی آف دی پنجاب سٹینڈرڈائزیش اجلاس میں ڈاکٹر عامر رسول ڈائریکٹر جنرل پیسٹ وارننگ پنجاب، ڈاکٹر سرفراز حسین چیف سائنٹسٹ انوائرمینٹل سائنسز، ڈاکٹر قربان علی چیف سائنٹسٹ شعبہ انٹومالوجی،ڈاکٹر محمد اشفاق ڈپٹی ڈائریکٹرفیڈرل پلانٹ پروٹیکشن، ڈاکٹر محمد ساجدبھٹہ نیاب،ڈاکٹر آصف علی ڈائریکٹر زرعی اطلاعات فیصل آباد،محمد عمران سینئر سائنٹسٹ شعبہ حشرات، محمد بلال بن مصطفی، محمد اسحاق لاشاری ڈپٹی ڈائریکٹر ایگری انفارمیشن، رشید احمد ایگزیکٹو ڈائریکٹرکراپ لائف پاکستان ایسوسی ایشن،مرتضی قدوسی اورسید تصور حسین شاہ کے علاوہ زرعی سائنسدان اور پرائیویٹ پیسٹی سائیڈز کمپنیوں کے نمائندگان بھی شریک تھے۔

اس موقع پرڈائریکٹر جنرل زراعت ریسرچ پنجاب ڈاکٹر ساجدالرحمن نے کہا کہ فوڈ سکیورٹی کو درپیش چیلنجزمیں فصلوں کے ضرررساں کیڑوں کا بروقت انسداد انتہائی اہمیت کا حامل ہے جبکہ موسمیاتی تبدیلیوں کو مدنظر رکھ کر زرعی تحقیق میں جدت وقت کی اہم ضرورت ہے لہٰذانئی کیمسٹری کی حامل زرعی ادویات کی رجسٹریشن کے عمل میں تیزی لائی جائے تا کہ فصلو ں کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ سے ملکی فو ڈ سکیورٹی کے حصول کو ممکن بنایا جا سکے۔ڈاکٹر عامر رسول نے اجلاس میں بتایا کہ گذشتہ سال پاکستان سے چاول کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہو اہے اور 4ارب ڈالر سے زائد مالیت کا چاول برآمد کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ مختلف فصلوں پر حملہ آور ہونیوالے ضررساں کیڑوں کے بروقت انسدادکیلئے محکمہ زراعت کے فیلڈ ماہرین کی مشاورت سے نئی کیمسٹری کی حامل مخصوص زہروں کا استعمال کیا جائے۔

اجلاس میں 60 مختلف قسم کی زرعی ادویات جن میں کیڑے مار، جڑی بوٹی مار اور پھپھوندی کش زہروں کا فیلڈ ٹرائیل ڈیٹا پیش کیا گیاجبکہ پبلک اور پرائیویٹ انڈسٹری کے ٹیکنیکل ماہرین اورکمیٹی ممبران نے ڈیٹا کی روشنی میں تفصیلی غور وخوض کے بعد 58 زرعی ادویات کی منظوری دی اور2 زرعی ادویات کو مسترد کر دیا گیا۔علاوہ ازیں کمیٹی میں مختلف قسم کے فیلڈ تجربات اور پیسٹی سائیڈز لیبارٹریز کے متعلقہ موضوعات زیر بحث لائے گئے اور کمیٹی ممبران کی مشاورت سے پنجاب پیسٹی سائیڈ ز آرڈیننس ترمیم شدہ 2012میں ضروری ترامیم اورفارم1اورفارم17 میں تبدیلیوں کے متعلق مختلف فیصلے کئے گئے۔اس موقع پرپرائیویٹ پیسٹی سائیڈ ز کمپنیوں کے نمائندگان نے یقین دلایا کہ کاشتکاروں کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیلئے پبلک پرائیویٹ سیکٹر شانہ بشانہ کام کریں گے۔