راولپنڈی۔20اگست (اے پی پی):پاکستان سائنس فاؤنڈیشن (پی ایس ایف) نے زرعی پیداوار میں اضافے اور کاشتکاروں کی سماجی و اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے نیچرل سائنس لنکج پروگرام (این ایس ایل پی) کے تحت تحقیق کو تجارتی مصنوعات یا خدمات میں تبدیل کرنے کے لیے فنڈز کے مواقع کا اعلان کیا ہے۔
پی ایس ایف مختلف سائنسی شعبوں میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ (آر اینڈ ڈی) منصوبوں کی فنڈنگ کے ذریعے ملک میں سائنسی ترقی کے لیے کوشاں ایک اہم فنڈنگ ایجنسی ہے۔ این ایس ایل پی پی ایس ایف کا ایک انڈومنٹ فنڈ ہے جس کا مقصد زرعی پیداوار میں اضافہ اور کسانوں کی سماجی و اقتصادی ترقی ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق پی ایس ایف نے زراعت، خشک سالی کے خلاف مزاحمت کرنے والے بیجوں کی پیداوار، فوڈ ٹیکنالوجی، لائیو سٹاک، جانوروں کی افزائش، پولٹری، ایکواکلچر، تیل دار بیج، دالیں، ماحولیات، پانی/ آبپاشی، توانائی، کیمیکلز، انزائمز، ذائقوں اور ایڈیٹیوز میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے استعمال کی تقویت کے لیے نیشنل سائنس، ٹیکنالوجی اینڈ انوویشن پالیسی 2022 کے تحت کانسیپٹ پیپرز طلب کیے ہیں۔
ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں مصنوعی ذہانت، بلاک چین، بائیو ٹیکنالوجی، گرین ٹیکنالوجیز اور نینو ٹیکنالوجی شامل ہیں۔ذرائع کاکہنا ہے کہ اس ضمن میں تصوراتی آئیڈیاز کو متوقع نتائج کی بنیاد پر شارٹ لسٹ کیا جائے گا اور ان کا جائزہ لیا جائے گا جس میں مصنوعات / خدمات کی ترقی شامل ہے جس کے نتیجے میں درآمدات کے متبادل ، برآمد میں اضافہ اور / یا مقامی خام مال کی ویلیو ایڈیشن شامل ہوگی جسے کاروبار اور آمدنی پیدا کرنے کے لئے مارکیٹ کیا جاسکتا ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جانچ پڑتال کے دوران ریڈی ٹو مارکیٹ پروٹو ٹائپ والے آئیڈیاز کو ترجیح دی جائے گی۔یہ گرانٹ ایچ ای سی چارٹرڈ یونیورسٹیوں اور سرکاری آر اینڈ ڈی تنظیموں کے فعال سائنسدانوں / محققین کو دستیاب ہے جو اپنے تحقیقی نتائج کو ملک کی معاشی ترقی کے لئے استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ریسرچ گرانٹ مینجمنٹ سسٹم (آر جی ایم ایس) کے ذریعے سال بھر پی ایس ایف کی ویب سائٹ پر تصوراتی مقالے جمع کرائے جاسکتے ہیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=380947