زندگی کے کسی بھی شعبے میں ترقی خواتین کی شمولیت کے بغیر ممکن نہیں، سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کا وومن پارلیمانی کاکس کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب

113

اسلام آباد۔5جون (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ جمہوریت کو آگے بڑھانے کے لیے پاکستانی ارکین پارلیمنٹ کی جدوجہد کو فراموش نہیں کیا جا سکتا ، اس وقت صنفی مساوات کو یقینی بنانے کے لئے جو قوانین بنائے گئے ہیں ان کے نفاذ کو یقینی بنانا چاہئے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وومن پارلیمانی کاکس کے زیر اہتمام ” آئین پاکستان خواتین کے نقطہ نظر ” کے عنوان سے منعقدہ دو روزہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیاانہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ زندگی کے کسی بھی شعبے میں ترقی خواتین کی شمولیت کے بغیر ممکن نہیں ہے۔

سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ان کی سیاسی تربیت محترمہ شہید بینظیر بھٹو نے کی جس پر ان کو فخر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو سے انہوں نے صبر، برداشت اور مشکل سے مشکل حالات میں بھی تحمل کا مظاہرہ کرنے کا ہنر سیکھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کی پارلیمنٹ میں خواتین پارلیمنٹرینز کی بھرپور شرکت کو سراہتے ہیں اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے صنفی مساوات کو یقینی بنانا انتہائی اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ میں بحیثیت سپیکر قومی اسمبلی وفاقی سطح پر خواتین کی وفاقی وزارت کو بحال کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہمارے مرد اپنی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے آگے آئیں۔ انہوں نے خواتین پارلیمنٹیرینز کے براہ راست انتخابات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئین کا متن صنفی امتیاز سے بالاتر ہے۔ سیکرٹری وومن پارلیمانی کاکس شاہدہ رحمانی نے کہا کہ وومن پارلیمانی کاکس ملک میں صنفی مساوات کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کر ہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی کی ہدایت پر وومن پارلیمانی کاکس نے جینڈر بجٹ پر کام شروع کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وومن پارلیمانی کاکس خواتین کے حقوق کیلئے موثر قانون سازی کے لیے کوششیں جاری رکھے گی۔

انہوں نے کہا کہ 2008 میں اپنے قیام کے بعد سے ڈبلیو پی سی نے بہت کامیابیاں حاصل کی ہے ۔ ممبر قومی اسمبلی و کنوینر چائلڈ پارلیمانی کاکس مہناز اکبر عزیز نے کہا کہ پاکستان کی ہر خاتون رکن پارلیمنٹ نے طویل جدوجہد کے ذریعے یہ مقام حاصل کیا ہے ۔ انہوں نے وومن پارلیمانی کاکس کی جانب سے آئین کی گولڈن جوبلی کے موقع پر دو روزہ سیمینار کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا۔

مزید برآں ایم این اے شائستہ پرویز ملک نے سیمینار کے شرکاء سے اپنے خطاب کے دوران ڈبلیو پی سی کے پلیٹ فارم سے شروع کی گئی خواتین دوست قانون سازی کو سراہا۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ خواتین ارکان پارلیمنٹ کو براہ راست انتخابات میں حصہ لینے کے مواقع فراہم کئے حائیں۔

اٹارنی جنرل آف پاکستان منصور عثمان اعوان نے جینڈر بجٹ کے لیے خواتین پارلیمنٹرینز کی تجاویز کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں خواتین پارلیمنٹیرینز کی شرکت اور جذبے کو سراہا۔ انہوں نے خواتین کی سماجی و اقتصادی شمولیت کے لیے کوششیں جاری رکھنے کا عزم بھی کیا۔ انہوں نے خواتین کے بنیادی حقوق کو یقینی بنانے کے لیے قوانین کے نفاذ کی ضرورت پر بھی زور دیا۔