24.9 C
Islamabad
بدھ, مئی 7, 2025
ہومقومی خبریںزیر التوا مقدمات کو جلد از جلد نمٹانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی سے...

زیر التوا مقدمات کو جلد از جلد نمٹانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جائے گا، سزائے موت اور عمر قید کے مقدمات کی اپیلیں ترجیح ہیں،چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی

- Advertisement -

اسلام آباد۔6مئی (اے پی پی):چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ زیر التوا مقدمات کو جلد از جلد نمٹانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جائے گا، سزائے موت اور عمر قید کے مقدمات کی اپیلوں کے مقدمات کے فیصلے ترجیح ہیں ۔ سپریم کورٹ پریس ایسوسی ایشن کے جاری اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ان خیالات کا اظہار منگل کو سپریم کورٹ پریس ایسوسی ایشن کے ممبران سے ملاقات میں کیا ۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے پریس ایسوسی ایشن کے ممبران کو آگاہ کیاکہ قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کا اجلاس 26 اور 27 مئی کو طلب کیا ہے جس میں عدالتی اصلاحات کے ایجنڈے پر غور ہوگا۔ اجلاس میں تمام ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان شرکت کریں گے۔ع پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنے حالیہ دورہ چین سے متعلق بتایا کہ چین کی سپریم کورٹ میں 368 ججز ہیں اور کوئی مقدمہ زیر التواء نہیں،یہ کامیابی مؤثر ٹیکنالوجی کے استعمال سے حاصل کی گئی ہے،

- Advertisement -

انہوں نے اس امر کا اظہار کہ پاکستان بھی اسی طرح کے ڈیجیٹل حل اختیار کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور عدلیہ پیپر لیس (کاغذ کے بغیر )نظام کی طرف بڑھ رہی ہے تاکہ کارکردگی میں بہتری لائی جا سکے تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ مصنوعی ذہانت کو نامکمل ڈیٹا کے ساتھ استعمال نہیں کیا جا سکتا۔چیف جسٹس نے کہا کہ چین کے دورے کے دوران ایران کے چیف جسٹس سے بھی ملاقات ہوئی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ میں فوجداری مقدمات کے لئے تین بنچ بنا دیئے ہیں، فوجداری مقدمات کے لئے دو بنچ مسلسل کام کریں گے، چاہتا ہوں سزائے موت کے مقدمات جلد نمٹائے جائیں،اس وقت سپریم کورٹ میں عمر قید کے بارہ سو کے لگ بھگ مقدمات زیر التوا ہیں۔

سپریم کورٹ میں ایک بنچ صرف سزائے موت کے مقدمات سنے گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سزائے موت اور عمر قید کے کیسز میں اپیلیں ترجیح ہیں۔ چیف جسٹس نے بتایا کہ اینٹی کرپشن سیل بنایا ہے جس پر لوگ شکایات درج کرا رہے ہیں، اینٹی کرپشن ہاٹ لائن بنایا گیا جس کا مقصد کریشن کو روکنا تھا، اب تک ہمیں چودہ ہزار کے قریب شکایات موصول ہوچکی ہیں۔

چیف جسٹس نے پریس ایسوسی ایشن کے ممبران سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹھیک ٹھیک باتیں لوگوں کو بتائیں، لوگوں کو ان حالات میں اچھی چیزیں پتہ چلنی چاہیئں۔انہوں نے کہاکہ ملک میں ایک پارلیمان ہے، پارلیمان نے قانون بنانے ہیں، پارلیمان کے بنائے قوانین کا ہمیں احترام کرنا ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=593492

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں