سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن 79سال کی عمر میں انتقال کرگئے

175

اسلام آباد ۔ 26 جون (اے پی پی)سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن 79سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔وہ کچھ عرصہ سے علالت کے باعث کراچی کے مقامی ہسپتال میں زیرِ علاج تھے۔سید منورحسن جماعت اسلامی کے چوتھے امیر تھے۔ ان کے انتقال سے پاکستان ایک سچے محب وطن،اسلام کے مخلص داعی اور صاحب سیاست دان سے محروم ہوگیا۔ انہوں نے اپنے پسماندگان میں بیوہ عائشہ منور سابق رکن قومی اسمبلی و سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی خواتین، بیٹا طلحہ منور، بیٹی فاطمہ منور اور جماعت اسلامی کے کارکنان سوگوار چھوڑے ہیں۔ سید منور حسن 2008سے 2013پانچ سال تک امیر جماعت اسلامی پاکستان،1993 سے 2008 تک سیکرٹری جنرل، 1988-93 تک اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل اور 1989سے 1991 تک امیر جماعت اسلامی کراچی اور 12 سال تک جماعت اسلامی کراچی کے سیکرٹری جنرل رہے۔ جبکہ 1966سے 1968 تک اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم اعلی رہے۔ وہ اپنے وقت کے مقبول طالب علم لیڈر تھے۔ سید منور حسن نے پوری زندگی اسلامی نظام کے نفاذ کی جدوجہد میں گزاری۔انہوں نے اپنی پوری زندگی اسلام کی اشاعت و تبلیغ کے لئے وقف کردی۔ اعلی تعلیم، وسائل اور مواقع رکھنے کے باوجود امیرانہ بودو باش چھوڑ کر فقیرانہ طرززندگی کو اختیار کیا۔انہوں نے اپنے وقت کا ایک ایک لمحہ اسلام کے نظام عدل و انصاف کو ملک میں نافذ کرنے کے لئے وقف کردیا۔ سید منور حسن نے پی این اے، نظام مصطفی، بنگلا دیش نامنظور، اسلامی جمہوری اتحاد اور متحدہ مجلس عمل جیسی قومی تحریکوں میں بھر پور حصہ لیا اور نمایاں کردار ادا کیا۔انہوں نے جماعت اسلامی کو قرآن و سنت کی تعلیمات کے مطابق ایک حقیقی اسلامی نظریاتی تحریک کے سانچے میں ڈھالنے اور ارکان جماعت کو للہیت اور خشیت الہیٰ کا چلتا پھرتا نمونہ بنانے کیلئے عملی نمونہ پیش کیا۔عالمی اسلامی تحریکوں میں سید منورحسن کا ایک خاص مقام تھا۔انہوں نے دنیا بھر میں اسلامی تحریکوں کے سالانہ اجتماعات ،سیمینارز اور پروگراموں میں شرکت کیلئے امریکہ و یورپ ،مغربی ممالک اور مشرق بعید کے متعدد ممالک کے دورے کئے اور اسلامی تحریکوں کے سربراہان سے ملاقاتیں کیں۔سید منور حسن کے انتقال کی خبر عالم اسلام میں نہایت دکھ اور افسوس کے ساتھ سنی گئی۔ان کے انتقال پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی ،وزیر اعظم عمران خان ،چیئر مین سینیٹ صادق سنجرانی ،میاں شہباز شریف ،مولانا فضل الرحمن،سینیٹر ساجد میر، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، علامہ ساجد علی نقوی ،امارت اسلامی جلال آباد افغانستان کے رکن امین الحق ،تحریک طالبان افغانستان ،بزرگ کشمیری راہنما سید علی گیلانی نے اظہار افسوس اور دلی تعزیت کا اظہار کیا۔دریں اثنا امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے قوم سے اپیل کی ہے کہ سید منور حسن کی نماز جنازہ میں شرکت کیلئے دوران سفر اور نماز جنازہ میں کورونا ایس او پیز کی مکمل پابندی کی جائے ، منہ پر ماسک پہنیں اور سماجی فاصلے کا خیال رکھیں۔انہوں نے کہا کہ سید منورحسن کی نماز جنازہ کیلئے وسیع و عریض میدان کا انتخاب کیا گیا ہے۔ نماز جنازہ ناظم آباد کراچی کی گراﺅنڈ میں آج ہفتہ کو ڈیڑھ بجے دوپہر ادا کی جائے گی۔