سابق حکومتوں کی جانب سے لئے جانیوالے قرضوں پرسودکی ادائیگی نے موجودہ حکومت کو قرضہ لینے پرمجبورکیا، ترجمان وزارت خزانہ

76
حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کر دیا، پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 8 روپے ،ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 11 روپے تک کمی کر دی گئی

اسلام آباد۔13دسمبر (اے پی پی):وزارت خزانہ کے ترجمان نے کہاہے کہ سابق حکومتوں کی جانب سے لئے جانیوالے قرضوں پرسودکی ادائیگی نے موجودہ حکومت کو قرضہ لینے پرمجبورکیا،حکومت نے جاری مالی سال میں سرکاری قرضوں پر نگرانی میں کامیابی حاصل کی اورحقیقی طورپرقرضوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا،مجموعی طورپرموجودہ حکومت نے سابق حکومتوں کے ادورامیں لئے جانیوالے قرضوں پرسود کی مد میں 5.7 ٹریلین روپے کی بھاری ادائیگی کی ہے۔وزارت خزانہ کے ترجمان نے اتوار کوقرضوں کے حوالہ سے جاری ہونے والے وضاحتی بیان میں کہاہے کہ حکومت کو قرضوں کے حوالہ سے غیریقنی اورمشکل صورتحال ورثہ میں ملی جسے نظم وضبط، اخراجات پرموثرطریقے سے قابوپانے، اورٹیکس ونان ٹیکس محصولات میں اضافہ کے ذریعہ قابومیں لایا گیا، حکومتی کوششوں کے نتیجہ میں پرائمری بیلنس فاضل ہوگیا، سابق حکومتوں کی جانب سے لئے جانیوالے قرضوں پرسودکی ادائیگی نے موجودہ حکومت کو قرضہ لینے پرمجبورکیا۔ترجمان نے کہاکہ حکومت نے جاری مالی سال میں سرکاری قرضوں پر نگرانی میں کامیابی حاصل کی اورحقیقی طورپرقرضوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا،سٹیٹ بینک کے اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے لیکراکتوبر2020 تک کی مدت میں قرضوں کے سٹاک میں 397ارب روپے کامعمولی اضافہ ہواہے تاہم یہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ایڈجسٹمنٹ کے دوبارہ جائزہ کاحصہ نہیں ہے، اگراسے ایڈجسٹمنٹس میں شامل کیاجائے توحقیقی اعدادوشمارتقریباً یکساں ہوں گے۔ترجمان نے کہاکہ حکومت نے قرضوں کے انتظام وانصرام کے حوالہ سے دانش مندانہ پالیسیاں وضع کی ہے جس میں قلیل المیعاد قرضوں کو طویل المعیاد قرضوں میں شامل کرنا اوراورقرضہ لینے کی لاگت کو کم کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔ترجمان نے کہاکہ ان اقدامات کے نتیجہ میں قرضوں کے مجموعی سٹاک میں اضافہ کو روک دیا جائیگا۔ترجمان نے کہاکہ ایک اوراہم عنصر جس کی وجہ سے حکومت قرضہ لینے پرمجبورہوئی ہے وہ جولائی سے لیکراکتوبرتک کی مدت میں سابق ادوارمیں لئے جانیوالے قرضوں پرایک ٹریلین روپے کی سود کی ادائیگی کا تقاضا ہے، یہ جون 2020 سے قبل 4.7 ٹریلین روپے کی ادائیگی کے علاوہ ہے، مجموعی طورپرموجودہ حکومت نے سابق حکومتوں کے ادورامیں لئے جانیوالے قرضوں پرسود کی مد میں 5.7 ٹریلین روپے کی بھاری ادائیگی کی ہے۔