سعودی عرب ، تعلیمی اداروں میں خواتین اور بچوں کی تصاویر اتارنے پر قید و جرمانے کی سزا

74

ریاض ۔ 3 ستمبر (اے پی پی) سعودی پراسیکیوشن جنرل نے متنبہ کیا ہے کہ تعلیمی اداروں میں خواتین اور بچوں کی تصاویر اتارنا خلاف قانون ہے۔ قید اور جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔ پراسیکیوشن جنرل کی جانب سے جاری بیان میں کہا کہ کسی کی نجی زندگی کو عام کرنا قانون شکنی ہے۔ خاص کر غیر متعلق خواتین اور بچوں کی تصاویر لینا قابل دست اندازی پولیس ہے۔پراسیکیوشن جنرل نے مزید کہا کہ بعض افراد تعلیمی اداروں میں خواتین اور بچوں کی تصاویر اتا ر کر انہیں سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کردیتے ہیں جو قابل دست اندازی پولیس ہے۔ اس جرم پر قانون کے مطابق 5 برس قید اور 30 لاکھ ریال جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے۔