ریاض ۔18اپریل (اے پی پی):سعودی عرب کی وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود نے نجی سیکٹر میں صحت کے 4 شعبوں میں سعودائزیشن کے پہلے مرحلے پر عمل درآمد کا اعلان کردیا ہے۔سبق نیوز کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت کی جانب سے نجی شعبے میں دی گئی ڈیڈ لائن پر عمل درآمد کردیا گیا ہے اس حوالے سے صحت اور افرادی قوت کی مشترکہ ٹیموں نے پرائیوٹ طبی سینٹرز کے دورے بھی کیے تاکہ سعودائزیشن کے قانون پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔
نجی طبی اداروں کے جن 4 شعبوں میں سعودائزیشن کے پہلے مرحلے میں سعودی کارکنوں کو لازمی قرار دیا گیا تھا ان میں 65 فیصد ایکسرے ٹیکنیشنز، فزیوتھراپی اور نیوٹریشن میں 80 فیصد اور لیبارٹریز میں 70 فیصد سعودی کارکنوں کو تعینات کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔مذکورہ شعبوں میں تعینات کیے جانے والے سپیشلسٹ سعودی کارکن کی ابتدائی تنخواہ 7000 ریال جبکہ ٹیکنیشن کی کم از کم تنخواہ 5000 ریال مقرر کی گئی ہے۔
سعودائزیشن کے پہلے مرحلے پر عمل درآمد ریاض، مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ، جدہ، دمام اور الخبر میں کیا گیا ہے جہاں موجود ایسے نجی طبی ادارے جہاں غیرملکی کارکن ایک یا اس سے زیادہ ہوں ان پر یہ قانون لاگو ہوگا۔ اس کا اطلاق مملکت تمام شہروں میں موجود بڑے طبی اداروں پر بھی ہوگا۔
سعودائزیشن کے دوسرے مرحلے کا آغاز 17 اکتوبر 2025 سے ہوگا جس کے تحت مملکت کے تمام علاقوں میں نجی سیکٹر کے تمام طبی اداروں کے مذکورہ شعبوں میں سعودی کارکنوں کو تعینات کیا جائے گا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=583844