سعودی عرب پاکستان کے معاشی اور سیاسی استحکام کیلئے بھرپور کردار ادا کرے گا،سابق سعودی سفیرڈاکٹر علی عواد اسیری

246

اسلام آباد۔7دسمبر (اے پی پی):پاکستان میں سعودی عرب کے سابق سفیر ڈاکٹر علی عواد اسیری نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ سیلاب سے تباہی کے بعد پیدا ہونے والے معاشی بحران کو روکنے کے لئے سعودی عرب اپنا بھرپور کردار ادا کر رہا ہے کیونکہ یہ سیاسی استحکام کے حصول اور قومی سلامتی کے تحفظ کے لئے بہت ضروری ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز کے زیر اہتمام اسلام آباد کانکلیو میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات ولی عہد محمد بن سلمان کے ذاتی عزم سے واضح ہے کہ وہ نہ صرف پاکستان کی فوری مالی ضروریات کو پورا کریں گے بلکہ توانائی کے شعبے میں طویل مدتی سرمایہ کاری کی ضمانت بھی دیں گے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ وزیراعظم شہباز شریف پاکستان کو آگے لے جانے کی صلاحیت، ہمت اور عزم رکھتے ہیں اور وہ سعودی قوم اور اس کی قیادت پر بھروسہ کر سکتے ہیں جبکہ معاشی اور سیاسی استحکام کے لئے جو بھی حمایت درکار ہو سعودی عرب اس میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا۔

یاد رہے کہ ڈاکٹر اسیری اس وقت ایرانی امور کے سعودی تھنک ٹینک، راسانہ میں بورڈ کے رکن ہیں۔اسلام آباد کانکلیو کا دوسرا دور جس کا عنوان "آزادی کے 75 سال: جامع قومی سلامتی کا حصول” ہے، میں پانچ ورکنگ گروپس میں اندرون و بیرون ملک سے کئی ممتاز مقررین شامل ہیں۔

اپنے خطاب میں سابق سفیر نے کہا کہ سعودی وژن 2030 ءکے ساتھ پاکستان کے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات اور اس کی ہنر مند افرادی قوت کو میگا ترقیاتی منصوبوں میں استعمال کرنے کے لئے بے پناہ مواقع فراہم کرتا ہے جبکہ انہوں نے حکومت پاکستان پر زور دیا کہ وہ پیشہ وارانہ تربیت اور تجارتی روابط کو فروغ دینے جیسے تدارکاتی اقدامات اٹھائے۔

انہوں نے کہا کہ پاک۔سعودی اقتصادی تعلقات میں ایک بڑی تبدیلی آ رہی ہے جس کے تحت سعودی عرب اپنے غیر ملکی ذخائر میں اضافہ کرتے ہوئے پاکستان کے ترقیاتی شعبے میں طویل مدتی سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتا ہے۔

سابق سفیر نے کہا کہ سعودی قیادت پاکستان میں ریفائنری، پٹرو کیمیکل کمپلیکس، کان کنی اور قابل تجدید توانائی کے منصوبوں میں 20 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے لئے پرعزم ہے جبکہ دیگر شعبوں جیسے ٹیکسٹائل، کھیل، چمڑے کے سامان اور جراحی کے آلات میں سعودی سرکاری اور نجی سرمایہ کاری کی بھی زبردست گنجائش موجود ہے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی، سیکورٹی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں ایک منفرد، گہرا اور پائیدار رشتہ ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ برادرانہ رشتہ ہماری متحرک اور بصیرت والی قیادت میں نئی بلندیوں کو چھو لے گا۔