فیصل آباد۔ 06 جون (اے پی پی):ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسزولائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ کے ماہرین نے کہا ہے کہ سفید اونٹ کی پرورش اور گوشت و دودھ کی پیداوار میں اضافے سے نہ صرف قیمتی زرمبادلہ حاصل کیاجاسکتاہے بلکہ ملک میں امتیازی خصوصیات کے حامل اونٹ کی پرورش کو فروغ دے کر عرب ریاستوں میں اس کی برآمدکو بھی بڑھایا جا سکتا ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہمیں صحرائی علاقوں میں اونٹ کی پرورش اور اس کے دودھ و گوشت کی برآمد میں سپلائی چین مینجمنٹ کو بہتربنانے پر توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے اونٹ کو انتہائی ضروری اور اسلامی تاریخ کا اہم کردار قرار دیتے ہوئے اس کی پرورش و دیکھ بھال کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے بتایا کہ مشرق وسطیٰ اور عرب ریاستوں کے عوام کو اونٹ اور کھجور سے خصوصی لگاؤ ہے۔ انہوں نے بڑے شہروں کی شاہراہوں پر اونٹنی کا دودھ فردخت کرنے والی دیہی و پسماندہ خواتین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر ہر بڑے شہر میں مال منڈیوں کے قیام کی ضرورت پر زور دیا جہاں نواحی علاقوں کے جانور پال حضرات کو ان کی محنت کا معقول معاوضہ مل سکے۔ان کا کہنا تھا کہ ایئرکنڈیشنڈ کمروں میں صحرائی جانوروں کی دیکھ بھال او ر پرورش پر سیمینار منعقد کرنے کی بجائے منتظمین کو اس اہم جانور کے میزبان علاقوں کا رخ کرنا چاہیے تاکہ اسے درپیش مشکلات کا بچشم خود اندازہ کر سکیں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں سفید اونٹ کی معقول تعداد موجود ہے جسے عرب دنیا میں خصوصی احترام و تقدس حاصل ہے جس کی وجہ سے اس کا گوشت اور دودھ زیادہ معاوضے پر فروخت کےلئے وہاں بھیجا جا سکتاہے۔ ماہرین نے کہاکہ صحرائی علاقوں میں اونٹ 65کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتا ہے جبکہ طاقتور ترین گاڑیاں صرف 10کلومیٹر فی گھنٹہ سفر کر سکتی ہیں۔انہوں نے لائیوسٹاک کے شعبے میں سرمایہ کاری اور جانور پالنے کی ترغیب دیتے ہوئے بتایا کہ ہمسایہ ملک ایران میں گائے اور بکرے کا گوشت بالترتیب1600اور 1800 روپے فی کلو فروخت کےلئے برآمد کیا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت10 لاکھ سے زائداونٹ موجود ہیں جن میں سے بیشتر بلوچستان میں پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پوری دنیا میں سب سے زیادہ اونٹ افریقی ممالک میں پائے جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ سوڈان میں اونٹوں کی باقاعدہ منڈیاں قائم ہیں جو اس اہم جانور کی پرورش و دیکھ بھال میں اضافہ کا باعث ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی دنیا میں اونٹ کا دودھ طبی خصوصیات کی بنیاد پر 3ڈالر فی کلو میں فروخت ہورہا ہے۔