سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری نہ ہونے پر مایوسی ہوئی،امریکہ کی جانب سے ویٹو ہو جانے کے باعث یہ مشترکہ اعلامیہ جاری نہ ہو سکا،وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی

84

اسلام آباد۔17مئی (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری نہ ہونے پر مایوسی ہوئی،امریکہ کی جانب سے ویٹو ہو جانے کے باعث یہ مشترکہ اعلامیہ جاری نہ ہو سکا۔پیر کوفلسطین کی صورتحال پر اہم بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ کل او آئی سی ایگزیکٹو کمیٹی کے وزرائے خارجہ اجلاس میں، میں نے واضح اور دو ٹوک الفاظ میں فلسطینی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی۔میں نے اس حوالے سے مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ بشمول امریکہ، چین سعودی عرب، ترکی، فلسطین کے ساتھ رابطے کیے اور پاکستان کا موقف پیش کیا۔

کل چین کی صدارت میں سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا ۔انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری نہ ہونے پر بہت سے ممالک کو مایوسی ہوئی، امریکہ کی جانب سے ویٹو ہو جانے کے باعث یہ مشترکہ اعلامیہ جاری نہ ہو سکا۔آج فلسطین میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف مغربی دارالحکومتوں میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔م

یڈیا ہاوسز پر بمباری کر کے انہیں خاموش نہیں کیا جا سکتا ۔سوشل میڈیا کے اس دور میں اس آواز کو جبراً نہیں دبایا جا سکتا۔یورپی ممالک میں بھی عوام الناس کی جانب سے فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ یورپی یونین کا اجلاس کل طلب کرلیاگیا ہے۔

اسرائیلی جارحیت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کا واضح موقف ہے کہ ظلم پر کمربستہ اسرائیل کا موازنہ بربریت کا شکار فلسطینیوں کے ساتھ نہ کیا جائے۔آج مسلم امہ کے اتحاد کا امتحان ہے ۔انسانی حقوق کی تنظیموں کودوہرا معیار ختم کرکے فلسطینیوں کےساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔