اسلام آباد۔8مارچ (اے پی پی):وفاقی سیکرٹری اطلاعات و نشریات شاہیرہ شاہد نے کہا ہے کہ سماجی اور اقتصادی مشکلات کے باوجود پاکستانی خواتین ہر شعبہ میں محنت،وقار اور ایمانداری کے ساتھ اپنا لوہا منوا رہی ہیں۔
انہوں نے یہ بات منگل کو یہاں مسابقتی کمیشن آف پاکستان کے زیراہتمام خواتین کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ سیمینار کے دوران ایک مذاکرے میں کہی۔ سیمینار کا موضوع صنفی بنیادوں پر پالیسی و قواعد: ”سب کے لئے یکساں مواقع” رکھا گیا تھا۔
سیمینار میں 100سے زائد شرکاء نے شرکت کی جس میں اسٹیٹ بینک، ایف بی آر، ایس ای سی پی، نیپرا، اوگرا، پی ٹی اے، پی ای سی اور پیپرا کی خواتین نمائندگان میں شامل تھیں۔
وفاقی سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ پاکستانی خواتین تمام شعبوں میں اپنا کردار ادا کرنے کے لئے آگے بڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سماجی اور اقتصادی مشکلات کے باوجود خواتین ہر شعبے میں محنت، وقار اور ایمانداری کے ساتھ اپنا لوہا منوا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کلیدی اور قائدانہ عہدوں پر خواتین کی تعیناتی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مسابقتی کمیشن آف پاکستان کی چیئرپرسن راحت کونین حسن نے کہا کہ سیمینارکامقصد صنفی بنیادوں پرپالیسی سازی اورقواعد کے مقصد کو آگے بڑھاناہے ۔انہوں کہاکہ اگرچہ پالیسی سازی ابھی تک ہمارا ڈومین نہیں ہے تاہم اپنے ریگولیٹری کردار کی وجہ سے ہم اسے موثر بنانے میں حکومت کی مدد کرسکتے ہیں اورکررہے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کی معاشی اورمالی شمولیت کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات خوش آئند ہے تاہم اس کے ساتھ ساتھ ترجیحی پالیسی کے شعبوں میں تعلیم، صحت، تجارت، لیبر پالیسی اور ایس ایم ایز میں خواتین کے قائدانہ کردار کوفروغ دیا جاسکتا ہے ۔
انہوں نے خواتین کی حیثیت سے متعلق قومی کمیشن کی جانب سے تمام کام کرنے والی خواتین کا ایک سیکٹرل ڈیٹا بینک بنانے کی تجویز بھی دی ۔عنبرین افتخار نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے باضابطہ معیشت میں خواتین کی شرکت کویقینی بنانے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ خواتین زیادہ پرعزم ہیں، اور ہمیں صرف انہیں سہولت فراہم کرنے اور آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ سعدیہ خان نے کہا کہ ایس ای سی پی نے بورڈ کی سطح پر صنفی تنوع کی پالیسی تیار کرنے کے لیے مختلف شعبوں کو سرکلر جاری کرکے کام کی جگہ پر صنفی تنوع کو فروغ دینے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔
بشری ناز ملک نے کہا کہ خواتین صنفی تفاوت کے فرق کو پر کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔ محترمہ جہان آرا سجاد، سابق ممبر آڈٹ اوور سائیٹ بورڈ نے سرکاری اور نجی تنظیمی بورڈز میں خواتین کی بہتر رکنیت پر زور دیا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی ڈپٹی گورنر سیما کامل نے ‘برابری کی بنیاد پربینکاری’ کے موضوع پر روشنی ڈالی۔