24.9 C
Islamabad
اتوار, اپریل 20, 2025
ہومقومی خبریںسماجی ترقی کے عمل کوتیزکرنے کیلئے سرکاری ونجی شعبہ کے اشتراک پرمبنی...

سماجی ترقی کے عمل کوتیزکرنے کیلئے سرکاری ونجی شعبہ کے اشتراک پرمبنی مضبوط پالیسی فریم ورک ناگزیر ہے، وزیر خزانہ سینیٹر محمداورنگزیب کا سوشل امپیکٹ فنانسنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب

- Advertisement -

اسلام آباد۔11اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ سماجی ترقی کے عمل کو تیز کرنے کیلئے سرکاری و نجی شعبہ کے اشتراک پرمبنی مضبوط پالیسی فریم ورک ناگزیر ہے، غربت کا خاتمہ ، صحت و تندرستی، تعلیم و انسانی وسائل کی ترقی، آبادی کے استحکام اور ماحولیاتی بہتری ترجیحی شعبہ جات ہیں۔ انہوں نے یہ بات جمعہ کویہاں وزیراعظم کی جانب سے تشکیل دی گئی سوشل امپیکٹ فنانسنگ کمیٹی کے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔

اجلاس میں اہم وفاقی وزارتوں، سٹیٹ بینک آف پاکستان، سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان، ملک کی معروف مائیکروفنانس اداروں، فلاحی تنظیموں اور سوشلس امپیکٹ پارٹنرز کے سینئر نمائندگان نے شرکت کی۔اجلاس کا مقصد ایک جامع اور دیرپا سوشلس امپیکٹ فنانسنگ حل کی تشکیل پر غور کرنا تھا جو کہ پاکستان کے اہم ترقیاتی اور ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے تیار کیا جا رہا ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ نے سوشلس امپیکٹ فنانسنگ فریم ورک کا مسودہ پیش کیا جس میں ایسے جدید مالیاتی ذرائع متعارف کرانے کی حکمتِ عملی شامل ہے جو قومی ترجیحات کے مطابق ہوں اور پائیدار، مؤثر اور ناپ تول پر مبنی ترقیاتی نتائج کے حصول کو ممکن بنائیں خصوصاً پسماندہ اور محروم طبقات کے لئے۔

- Advertisement -

شرکاء نے فریم ورک کی ساخت، ترجیحی ستونوں، فنڈنگ میکانزم، خطرات سے بچاؤ کے طریقہ کار اور طرزِ حکمرانی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ اجلاس میں فنڈنگ ذرائع، عملدرآمد کی حکمتِ عملی، اور پرفارمنس بیسڈ آلات جیسے امپیکٹ بانڈز، نتائج سے مشروط گرانٹس، اور گارنٹیز کے کردار پر بھی بات چیت کی گئی۔ اجلاس میں ایک اہم نکتہ یہ رہا کہ فنڈنگ کو وسائل کے بجائے نتائج سے جوڑنے کی ضرورت ہے تاکہ شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ ایک مضبوط پالیسی فریم ورک، جو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر مبنی ہو، ناگزیر ہے تاکہ پائیدار اور قابلِ توسیع مداخلتیں ممکن ہو سکیں اور محض عملی اقدامات کے بجائے نتائج پر مبنی ترقیاتی حل کو فروغ دیا جا سکے۔

انہوں نے غربت کے خاتمے، صحت و تندرستی، تعلیم و انسانی وسائل کی ترقی، آبادی کے استحکام، اور ماحولیاتی بہتری کو ترجیحی شعبہ جات قرار دیا۔ سینیٹر اورنگزیب نے ترقیاتی اقدامات کے اثرات کو ناپنے اور ان کی نگرانی کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ انہیں قومی معاشی ترجیحات اور پاکستان کے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز ) کے عہد سے ہم آہنگ کیا جا سکے۔ انہوں نے اصلاحات میں تیزی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فریم ورک کو جلد حتمی شکل دینے اور عملدرآمد کی طرف بڑھنے کی ہدایت کی۔

اجلاس کے اختتام پر آئندہ کے اقدامات پر اتفاق کیا گیا جن میں ایس آئی ایف فریم ورک کے مسودے کو آئندہ ہفتے تک حتمی شکل دینا، فنڈ کی سرگرمیوں سے منسلک ٹاسک فورسز کی تشکیل اور مئی کے اوائل میں کمیٹی کو ایک جامع اپ ڈیٹ دینا شامل ہے۔ یہ اپ ڈیٹ قابلِ عمل فنڈ اسٹرکچر، طرزِ حکمرانی، اور ترجیحی سوشلس امپیکٹ اقدامات کی تجاویز پر مشتمل ہو گی تاکہ پاکستان مؤثر اور شمولیتی ترقی کے لئے جدید مالیاتی ذرائع کو حاصل کرنے کے لئے تیار ہو سکے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=580795

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں