سماجی تنظیم ہیڈز اور انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی کے تعاون سے”بچوں کے تحفظ اور جینڈر بیسڈ وائلنس “کے حوالہ سےریفرل میکنزم کے موضوع پر تربیتی ورکشاپ کا انعقاد

120
شہدائے ہزارہ پولیس سپورٹس کمپیٹیشن 2025 کا پہلا ایڈیشن شروع ہو گیا

ڈیرہ اسماعیل خان ۔ 17 جنوری (اے پی پی):سماجی تنظیم ہیڈز اور انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی کے تعاون سے ایک روزہ”بچوں کے تحفظ اور جینڈر بیسڈ وائلنس “کے حوالہ سے کثیر شعبہ جاتی ریفرل میکنزم کے موضوع پر ڈیرہ اسماعیل خان کےمقامی ہوٹل میں ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا ہے ۔

ورکشاپ میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی ،ہیڈز کے پراجیکٹ منیجر اشفاق محسود اور آئی آر سی کے عامر حمید مغل نے ہیڈز آئی آر سی کی جانب سے مختلف عوامی خدمات کا خلاصہ پیش کیا ۔

ڈسٹرکٹ اٹارنی جنرل فرہاج سکندر نے کہا کہ ضلعی سطح پر صوبائی حکومت کی جانب خواتین اور بچوں کا استحصال روکنے کے لیے ہمارا دفتر مکمل فعال ہے، س موقع پر سینئر صحافی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر انفارمیشن محمد فضل الرحمن نے کہا کہ موجودہ دور میں میڈیا کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ،صحافی اپنے قلم اور کیمرے کے ذریعے خواتین اور بچوں کو درپیش مسائل کو بخوبی اجاگر کر رہے ہیں ۔

ورکشاپ میں سائیکاٹرسٹ ڈاکٹر شاہکار رضوی نے کہا کہ جنسی استحصال کے باعث بچے اور خواتین مختلف ذہنی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں ،حکومت کی جانب سے مفتی محمود ہسپتال میں قائم یونٹ اس طرح کے واقعات کے شکار مریضوں کی ذہنی تیمارداری کی جاتی ہے ۔

سوشل ویلفیئرڈیپارٹمنٹ کے امجد پرویز نے شرکا کو بتایا کہ اب ڈیرہ اسماعیل خان کی سطح پر بچوں کے تحفظ کا یونٹ قائم ہو چکا ہے جس میں ان بچوں کو رکھا جا رہا ہے ،ہمارے ٹال فری نمبر 113پر کسی بھی لاوارث بچے کی اطلاع دی جاسکتی ہے ۔پروفیسر خدا بخش نے اساتذہ کی جانب سے قائم ہونے والی تنظیم کی جانب سے بچوں کی شخصیت سازی میں مدد کے حوالے سے اپنے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔