سمندروں کی سطح میں تیزی سے اضافے کے باعث 90 کروڑافراد کی زندگیاں خطرے میں ہیں، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

179

اقوام متحدہ ۔15فروری (اے پی پی):اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خبردار کیا ہے کہ1900 کے بعد سے سمندروں کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس سے 90 کروڑافراد کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔ سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق انہوں نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سمندری سطح میں مسلسل اضافے سے بنگلہ دیش، چین، بھارت اور نیدرلینڈز کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سمندروں کی سطح میں مزید اضافہ ہو گا چاہے گلوبل وارمنگ کو معجزانہ طور پر1.5 ڈگری تک لایا جائے جو بین الاقوامی ہدف بھی ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ یہ صورت حال ان ممالک کے لیےسزائے موت ہے جو کمزور ہیں اور سمندر کے قریب ہیں۔ ان میں وہ چھوٹے ممالک بھی شامل ہیں جو جزیروں پر واقع ہیں۔

خطرے سے دوچار ممالک کے علاوہ چند بڑے شہروں کو بھی سنگین اثرات کا سامنا کرنا پڑے گا جن میں قاہرہ، لاگوس، ماپوتو، بنکاک، ڈھاکہ، جکارتہ، ممبئی، شنگھائی، لندن، لاس اینجلس، نیویارک اور سینتیاگو شامل ہیں ۔اقوام متحدہ کے سربراہ نے ایک ڈگری درجہ حرارت کو بھی گلوبل وارمنگ کے لیے خطرناک قرار دیاہوئے کہا کہ اگر درجہ حرارت میں دو سینٹی گریڈ کا اضافہ ہو جائے تو سمندر کی سطح کی بلندی دو گنا ہو سکتی ہے ۔انہوں نے میٹرولوجیکل آرگنائزیشن کے اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ بہت خطرناک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر 1900 کے بعد سے سمندروں میں پانی کی سطح میں اتنا اضافہ ہوا جتنا تین ہزار سال کے دوران بھی نہیں ہوا تھا۔انہوں نے اعدادوشمار کے حوالے سے کہا کہ اگر درجہ حرارت 1.5سیلیس ہو تو بھی اگلے دو ہزار سال میں عالمی سطح پر سمندروں کی سطح میں دو سے تین میٹر اضافہ ہو گا۔