23.2 C
Islamabad
اتوار, اپریل 20, 2025
ہومزرعی خبریںسندھ زرعی یونیورسٹی کے ملیر فارم کو عالمی سطح پر سرٹیفائیڈ ماڈل...

سندھ زرعی یونیورسٹی کے ملیر فارم کو عالمی سطح پر سرٹیفائیڈ ماڈل فارم کا درجہ ملنے کے بعد یونیورسٹی نے جدید زرعی تجربات کا آغاز کردیا

- Advertisement -

حیدرآباد۔ 07 مارچ (اے پی پی):سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے ملیر فارم کو حال ہی میں عالمی سطح پر سرٹیفائیڈ ماڈل فارم کا درجہ ملنے کے بعد یونیورسٹی نے جدید زرعی تجربات کا آغاز کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں آم کی مختلف اقسام پر تحقیق کی جا رہی ہے، جن میں ڈرپ اریگیشن کے ذریعے کم پانی میں آم کی پیداوار میں بہتری اور جدید فارمنگ تکنیکوں سے بہتر نتائج حاصل کرنے کے منصوبے شامل ہیں۔ سندھ زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف علی سیال نے ملیر فارم کا خصوصی دورہ کیا، جہاں انہیں انچارج ملیر فارم، پروفیسر ڈاکٹر محمد ابراہیم خاصخیلی نے بریفنگ دی۔ وائس چانسلر کو بتایا گیاکہ یونیورسٹی میں بیر اور آم کی انٹرکراپنگ کا ایک اہم تجربہ کیا گیا جو کامیاب ثابت ہوا۔ اس کے علاوہ، الٹرا ہائی ڈینسٹی مینگو ماڈل کے تحت پودے انتہائی قریب فاصلے پر لگائے گئے ہیں

تاکہ زمین کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے ساتھ ساتھ پیداوار میں اضافہ اور بہتر معیار کے پھل حاصل کیے جا سکیں۔ڈاکٹر ابراہیم خاصخیلی نے وائس چانسلر کوآگہی دیتے ہوئے کہا کہ اس جدید طریقے میں کاشتکاری کے سائنسی اصولوں پر عمل کیا جا رہا ہے، جس میں مناسب کٹائی، غذائی ضروریات کا خیال اور پانی کی بچت کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف علی سیال نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ زرعی یونیورسٹی جدید زرعی تحقیق میں نمایاں پیشرفت کر رہی ہے اور ہمارا ہدف ہے کہ ہم اپنے ماڈل فارم کو عالمی معیار کے مطابق ڈھالیں تاکہ پاکستانی آم کو بین الاقوامی مارکیٹ میں ایکسپورٹ کے لیے مزید موزوں بنایا جا سکے۔ جدید فارمنگ ٹیکنیکس کے ذریعے کم وسائل میں بہتر پیداوار ممکن بنائی جا سکتی ہے، اور یہی ہمارا بنیادی مقصد ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی کے ملیر فارم میں آم کی بیماریوں سے پاک اقسام پر تجربات کیے جا رہے ہیں، جن کا مقصد عالمی ایکسپورٹ کے تقاضوں کو پورا کرنا ہے۔ انہوں نے اس پیشرفت کو زراعت اور معیشت کے لیے خوش آئند قرار دیا اور تحقیقی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔اس موقع پر ڈین ڈاکٹر منظور علی ابڑو، ڈئریکٹر سیڈ پراڈکشن اینڈ ڈولپمینٹ سینٹر پروفیسر ڈاکٹر ظہور احمد سومرو، ڈاکٹر نورالنساء میمن، ڈئریکٹر فارمز ڈاکٹر محمد مٹھل لوند، پروفیسر ڈاکٹر فرمان چانڈیو، ڈاکٹر نیاز واھوچو سمیت ماہرین اور افسران کی بڑی تعداد موجود تھی۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=570120

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں