حیدرآباد۔27ستمبر (اے پی پی):اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے عوامی شکایات پر حیدرآباد میں پھلیلی اور پنیاری نہر کا دورہ کیا۔ دورے کے موقعے پر علاقہ مکینوں نے گٹروں کا پانی نہر میں ڈالے جانے کی شکایات کی۔ حلیم عادل شیخ نے گٹروں کا پانی براہ راست پنیاری اور پھلیلی نہر میں چھوڑے جانے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا سندھ حکومت سندھ کے لوگوں کو گٹروں کا پانی پلارہی ہے۔
سندھ میں 5 لاکھ سے زائد افراد ہیپاٹائٹس میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ ہوا کی آلودگی کے باعث کینسر ، ہیپاٹائٹس، السر،ٹائیفائیڈ، پیٹ کی موذی بیماریاں جنم لے رہی ہیں۔ بلاول زرداری اور مراد علی شاہ سندھ کے لوگوں کو سلو پوائیزن دے رہے ہیں۔ سپریم کورٹ کے احکامات پر واٹر کمیشن کا قیام ہوا تھا واٹر کمیشن کی رپورٹ سندھ حکومت کو بھجوائی گئی تھی لیکن ابھی تک واٹر کمیشن کی رپورٹ پر عمل نہیں کیا گیا ہے۔
آج بھی سندھ کی نہروں دریاؤں میں ہسپتالوں، صنعتوں کا زہریلا پانی اور گٹروں کا پانی ڈالا جارہا ہے۔ مرتضیٰ وہاب 6 سال ماحولیات کے وزیررہے یہ ان کی ذمہ داری تھی لیکن آج تک ٹریٹمنٹ پلانٹ فعال نہیں ہوئے نہ ہی گٹروں کا پانی نہروں میں چھوڑنا بند ہوا۔ سندھ میں پیپلزپارٹی کی نااہل حکومت کی وجہ سے85 فیصد سندھ کی عوام گٹروں کا پانی پینے پر مجبور ہیں۔ سکھر شہر کا سارا گندہ پانی دریائے سندھ میں جاتا ہے۔
شکارپور شہر کے گٹروں کا پانی بلغاری نہر میں جاتا ہے جو لوگ پینے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ لاڑکانہ شہر کے گٹروں کا پانی رائیس کینال میں جاتا ہے لاڑکانہ حکمران جماعت کا گڑھ ہے وہاں 88 فیصد پانی گندا فراہم کیا جارہا ہے ۔
دادو اور قرب جوار کے گٹروں کا پانی ایم این وی ڈرین میں جاتاہے حیدرآباد اور آس پاس کے علاقوں کا گندہ پانی پھلیلی اکرم واہ پنیاری میں جاتا ہے کینجھر نہر کو بھی برباد کر دیا گیا ہے جہاں سے کراچی کی عوام کو پینے کے لئے پانی دیا جاتا ہے وہاں بھی گٹروں کا پانی چھوڑا جاتا ہے۔
نوری آباد اور کوٹڑی کے صنعتی ایریاز کا زہریلا پانی اور فضلا براہ راست کے بی فیڈر میں داخل ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کینجھر تباہ ہونے جارہی ہے منچھر اور حمل جھیلیں مکمل تباہ ہوچکی ہیں۔عوام کو بنا فلٹر کیے پینے کا پانی فراہم کیا جارہا ہے۔
کراچی میں 95 فیصد، حیدرآباد 85، لاڑکانہ 88 اور شکار پور کا 78 فیصد پینے کا پانی آلودہ ہے۔ریاست کا فرض ہے کہ وہ اپنی ذمےداری ادا کرے لیکن سندھ حکومت صرف کرپشن کرنے میں لگی ہوئی ہے ان کی عوام کے مسائل پر کوئی توجہ نہیں ہے۔ سندھ میں بیٹھے حکمران وہ لوگ ہیں جنہوں نے سندھ کو تباہ کردیا ہے۔