کراچی۔24 ستمبر(اے پی پی) بینک دولت پاکستان نے اشیاء ساز اور صنعتی شعبوں کی مدد کے لئے بعض اقسام کے خام مال کی درآمد پر 100 فیصد کیش مارجن کی شرط نرم کر دی ہے تاکہ ان اداروں کی استعداد مزید بڑھائی جائے جس کے بعد وہ کورونا وائرس کے بعد کے دور میں معیشت کی بحالی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جمعرات کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ابتداء میں کیش مارجن کی شرط 2017 میں 404 ایچ ایس کوڈز پر اور بعد ازاں 2018 میں مزید 131 اشیاء پرنافذ کی گئی تھی تاکہ بیشتر صارفی مصنوعات کی درآمد محدود کی جائے اور نمو کو فروغ دینے والی زیادہ اشیاء کی درآمد کے لئے گنجائش نکالی جائے۔اشیاء سازی کے شعبے اور دیگر اقتصادی زمروں کو کورونا سے درپیش چیلنجوں کے پیشِ نظر اور اس حوالے سے متعدد کاروباری اداروں اور تنظیموں کے مطالبے پر اسٹیٹ بینک نے کیش مارجن کی شرائط کا دوبارہ جائزہ لیا اور فیصلہ کیا کہ 106 اشیاء/ ایچ ایس کوڈز پر سے یہ شرط ہٹا دی جائے۔ تفصیلات مرکرزی بینک کی ویب سائٹ https://www.sbp.org.pk/bprd/2020/CL43.htm پر دستیاب ہیں۔ ان اشیاء پر سے کیش مارجن کی شرائط ہٹانے سے کاروباری اداروں کے نقد رقوم کے بہائو اور سیالیت میں مدد ملے گی کیونکہ درآمدات کے عوض کیش مارجن کے تحت بینکوں کی تحویل میں پہلے سے رکھی رقوم انہیں دستیاب ہو جائیں گی اور یہ رقوم نمو اور ترقی کے کاموں میں استعمال ہوں گی جس سے معیشت کو فائدہ ہوگا۔اسٹیٹ بینک نمو اور ملکی ترقی میں حصہ لینے کے لئے صنعتوں اور کاروباری اداروں کو سہولتیں دینے کی غرض سے پرعزم ہے اور بحیثیتِ مجموعی اشیاء سازی اور صنعتی سرگرمی میں تعاون کے لئے درکار مزید اقدامات کو تیار ہے۔