24.9 C
Islamabad
اتوار, اپریل 20, 2025
ہومتازہ ترینسپریم کو رٹ کے فیصلے سے حکومت کو کوئی چیلنج درپیش نہیں...

سپریم کو رٹ کے فیصلے سے حکومت کو کوئی چیلنج درپیش نہیں ہے ،فیصلے کی بدولت بہت سے قانونی اور آئینی ابہام پیدا ہوئے ہیں ،فاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ

- Advertisement -

اسلام آباد ۔12جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر قانون وانصاف اعظم نذیر تارڑ نے کہاہے کہ مخصوص نشستوں کے حوالے سے سپریم کو رٹ کے فیصلے سے حکومت کو کوئی چیلنج درپیش نہیں ہے ، حکومت کے پاس 209ارکان کی واضح اکثریت موجود ہے ، بظاہر عدالت نے آرٹیکل 51اور 106 کی تشریح کی بجائے انہیں دوبارہ تحریر کیاہے ، اس فیصلے کی بدولت بہت سے قانونی اور آئینی ابہام پیدا ہوئے ہیں ، پی ٹی آئی کو وہ ریلیف ملا جو انہوں نے مانگا ہی نہیں ،وفاقی کابینہ کے فیصلے اور متاثرہ سیاسی جماعتوں کی مشاورت کی روشنی میں نظر ثانی اپیل بارے فیصلہ کیا جائے گا ۔

جمعہ کو سپریم کورٹ کی جانب سے مخصوص نشستوں بارے فیصلے کے بعد نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ فیصلے سے کئی قانونی و آئینی مو شگافیوں اور سوالات نے جنم لیا ہے ،آرٹیکل 51کے تحت تین روز کی شرط کاکیا ہوگا؟تحریک انصاف کے آزاد ارکان کا موقف تھا کہ مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کو ملنی چاہیئں ،بظاہر عدالت نے آرٹیکل 51اور 106 کی تشریح کی بجائے انہیں دوبارہ تحریر کیاہے ، سپریم کورٹ کے فیصلے کے مندرجات کا جائزہ لے رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مخصوص نشستوں سے متعلق قانون موجود ہے ،نشستیں سنی اتحاد کونسل کو جاسکتی تھیں ،کیس میں پی ٹی آئی تو فریق ہی نہیں تھی ، تحریک انصاف کے آزاد ارکان نے جیتنے کے بعد کسی فورم سے رجوع نہیں کیا ،سنی اتحاد کونسل غیر مسلم کو اپنا رکن تسلیم نہیں کرتی لہذا اس کے منشور کے مطابق انہیں اقلیتی نشستیں نہیں ملنی چاہیئں ۔

- Advertisement -

اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ تحریک انصاف نے کبھی نہیں کہاکہ ان کی جماعت کو مخصوص نشستیں دی جائیں ، اس عدالتی فیصلے کے دائرہ اختیار کی کوئی نظیر نہیں مل رہی ، اس فیصلے کی بدولت بہت سے ابہام پیدا ہوئے ہیں ، ظاہرہے اس پر آئینی و قانونی ماہرین کی رائے سامنے آتی رہے گی ،تفصیلی فیصلہ آنے تک مزید رائے دینا ممکن نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ نظر ثانی اپیل بارے میں میں ذاتی طور پر رائے نہیں دے سکتا یہ معاملہ وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائے گا اس کے فیصلے کے بغیر نہیں کہہ سکتا کہ نظر ثانی اپیل دائر کی جائے گی ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بہترین عدالتی فیصلے وہی ہوتے ہیں جن پر لب کشائی نہ ہو ،عدالتی فیصلے کے باعث ابہام اور سوالات نے جنم لیاہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میں اس آئینی معاملے کو سیاست سے گڈ مڈ نہیں کروں گا ،حکومت کے پاس 209ارکان کی اکثریت موجود ہے ، بجٹ اجلاس میں بھی حکومتی بنچوں میں اراکین کی اکثریت تھی ۔قانونی چارہ جوئی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے نظر ثانی اپیل اور قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا جائے گا ، سیاسی جماعتیں اپنی اپنی مجلس عاملہ میں بیٹھ کر بھی اس معاملے کو دیکھیں گی۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو وہ ریلیف ملا جو انہوں نے مانگا ہی نہیں ۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=484071

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں