اسلام آباد۔22جنوری (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر عالمی برادری کی خاموشی ناقابل فہم ہے، انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں ریاستی سرپرستی میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کو ختم کرانے کے لئے نوٹس لے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان کے ساتھ ملاقات میں کیا جنہوں نے جمعہ کی سہ پہر پارلیمنٹ ہاؤس میں ان سے ملاقات کی۔ملاقات میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال اور بین الاقوامی سطح پر اس مسئلے کو اجاگر کرنے کے لئے ایک مربوط حکمت عملی وضع کرنے پر غور کیا گیا۔ ملاقات میں چیئرمین پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر شہریار آفریدی بھی موجود تھے۔ سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ مسئلہ کشمیر برصغیر کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے اور اسے حل کیے بغیر خطے میں پائیدار امن کا قیام ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت مظلوم کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق اس کا منصفانہ حل چاہتے ہیں۔ اسپیکر نے کہا کہ پارلیمنٹ اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے اور مقبوضہ وادی میں بھارتی حکومت کی جانب سے حالیہ غیر آئینی اور غیر انسانی اقدامات کو CPA ، IPU اور PAECO سمیت تمام پارلیمانی فورموں پر اٹھایا گیا ہے تاکہ دہائیوں پر محیط مظالم کو ختم کرنے کے لئے عالمی حمایت حاصل کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں مسئلہ کشمیر کے حل سے ہی خطے میں امن ممکن ہو سکے گا۔ انہوں نے بتایا کہ انسانی حقوق اور خارجہ امور سے متعلق قائمہ کمیٹیوں اور پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھانے کے لیے بھرپور کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ اور یورپی یونین کی پارلیمنٹ میں کشمیر کی موجودہ صورتحال پر حالیہ بحث سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر دنیا کو تشویش ہے۔ صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے میں پچھلے 72 سالوں سے حل طلب ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی کراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل اور مظلوم کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خاتمے کے لیے کردار ادا کرنے کی صرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹری فورمز میں پاکستانی پارلیمنٹ نے مؤثر طریقے سے اس مسئلے کو دنیا میں اجاگر کیا ہے جس کے بدولت برطانیہ، یورپی یونین سمیت دیگر ممالک کی پارلیمانوں میں اسے زیر بحث لایا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے بھی اس مسئلے کو انتہائی موثر انداز میں بین الاقوامی سطح پر اجاگر کیا ہے جو قابل ستائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی سفارتکاری اس مسئلے پر دنیا کی حمایت حاصل کرنے میں بہترین کردار ادا کرسکتی ہے۔ صدر آزاد جموں و کشمیر کے نے مزید کہا کہ برطانیہ کے ہاؤس آف کامنس اور یورپی یونین میں مسئلہ کشمیر پر حالیہ بحث موثر سفارتی اور پارلیمانی کوششوں کی واضح عکاسی ہے۔