سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف اور ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی کی قوم کو یوم پاکستان کی مبارکباد

207
سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف اور ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی کی قوم کو یوم پاکستان کی مبارکباد

اسلام آباد۔23مارچ (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف اور ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی نے قوم کو یوم پاکستان کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہےکہ 23مارچ کا دن برصغیر کی تاریخ میں ایک منفرد مقام رکھتا ہے۔ یوم پاکستان کے موقع پر سپیکر راجہ پرویز اشرف نے اپنے تہنیتی پیغام میں کہا کہ 83 سال قبل آ ج کے دن جنوبی ایشیاء کے مسلمانوں نے قائدا عظم محمد علی جناح کی قیادت میں لاہور میں اپنے لئے ایک علیحدہ وطن کے حصول کے لئے جدو جہد کرنے کا عہد کیا اور قرارداد لاہور منظور کی جسے بعد میں قرارداد پاکستان کا نام دیا گیا۔

اس قرارداد نے مسلمانوں کو نئی سمت اور سوچ دی اور تحریک آزادی کو نیا جوش اور ولولہ بخشا۔انہوں نے کہا کہ قائدا عظم نے اسلام کے امن و برداشت اور انسانیت سے محبت کے اصول کو اپنا شعار بنایا جس سے نہ صرف مسلمانان ہند بلکہ برصغیر میں بسنے والی دیگر اقلیتیں بھی ایک علیحدہ وطن کے مطالبے کی تحریک میں شامل ہو گئیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے قائدا عظم کی قیادت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کی مدبرانہ قیادت اور مقصد کے حصول سے سچی لگن کا کمال تھا کہ قرارداد پاکستان کی منظوری کے صرف سات سال کے قلیل عرصہ میں مسلمان ایک پر امن جدو جہد کے ذریعے تمام تر مشکلات و مصائب کے باوجود اپنے لیے ایک علیحدہ وطن حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔سپیکر راجہ پرویز نے کہا کہ یوم پاکستان تجدید عہد وفا کا دن ہے آج کے دن ہمیں بحیثیت مجموعی آپس کے اختلافات کو بھلا کر ملک کی تعمیر و ترقی کے لیے ملی اتحاد اور قائد اعظم کے اتحاد یقین اور تنظیم کے رہنما اصولوں کو اپنانے کا عہد کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ آج ایک بار پھر ہمیں اُسی عہد اور جذبے کو دہرانے کی ضرورت ہے جس کے ذریعے پاکستان کو حاصل کیا تھا۔ انہوں نے کہا ملک اس وقت جن بحرانوں سے گزر رہا ہے ان سے نبردآزما ہونے کے لیے ہمیں سیاسی اختلافات سے بالا تر ہو کر ملک اور قوم کے لیے اجتماعی سوچ اپنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی اور معاشی بقا کے لیے ملک کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ملکر کر سوچنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے اجتماعی کوششیں کرنا ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ ملک کا معاشی استحکام سیاسی استحکام سے جڑا ہوا ہے۔

انہوں نے کہ پارلیمنٹ ہی واحد ادارہ ہے جہاں تمام مسائل کے حل کے لئے بات چیت کی جا سکتی ہے۔سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ دنیا میں موجود تنازعات کا حل بات چیت سے ہی ممکن ہو سکتا ہے، پاکستان کی پارلیمان تمام تر تنازعات کے حل کے لیے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر، فلسطین اور دیگر تنازعات کا حل تلاش کرنے کے لئے مذاکرات کا راستہ اپنانا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ آج ہم مقبوضہ کشمیر کے بہنوں اور بھائیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں جو غیر انسانی لاک ڈاؤن میں زندگی بسر کر رہے ہیں، کشمیری بھائیوں اور بہنوں کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستانی قوم ہمیشہ آپ کے شانہ بشانہ کھڑی رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی فاشسٹ نظریے پر کار بند بھارتی حکومت نے بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ انتہائی غیر انسانی سلوک برتا جا رہا ہے جس کی وجہ سے بھارت میں مسلمانوں اور سکھوں سمیت دیگر اقلیتیں سراپہ احتجاج ہیں اور عالمی برادری سے اپنے حقوق کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کو 5اگست 2019 سے دنیا کی سب سے بڑی اوپن جیل میں پابند سلاسل رکھا ہوا ہے جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر کے فوری حل کے لیے کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اپنا منصفانہ اور غیر جانبدارانہ کردار ادا کرنا ہو گا۔

سپیکر قومی اسمبلی نے مسلح افواج کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج نے ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی افواج ملکی سرحدوں کے ساتھ ساتھ ملک میں دہشتگردی کا بھی قلع قمع کرنے میں مصروف عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اپنی مسلح افواج کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم درانی نے کہا کہ قرارداد پاکستان نے آزادی کی تحریک میں ایک نئی روح پھونکی اور مسلمانوں کو ایک عظیم مقصد کے حصول کے لئے ایک پلیٹ فارم پر متحد کر دیا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ملک کی تعمیر و ترقی کی خاطر کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

انہوں نے ملکی دفاعی اداروں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ملکی بقاء کی خاطر جو قربانیاں دی ہیں انہیں فراموش نہیں کیا جا سکتا ۔انہوں نے کہا کہ پارلیمان اور موجودہ حکومت اس مملکت خداداد کی تہذیب، ثقافتی ورثے اور اقدار کے تحفظ کے لیے پر عزم ہے ۔انہوں نے کہا کہ قرار داد پاکستان کی روشنی میں ہی ملک میں معاشی، سیاسی اور سماجی انقلاب لانے کی بھر پور کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔