اسلام آباد۔14ستمبر (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی اور سابق وزیراعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں جمہوریت نے خود کو بہترین طرز حکومت کے طور پر پیش کیا ہے، جمہوری اقدار کی پاسداری اور ان پر عملدرآمد کرنے والے ممالک خوشحالی اور ترقی کی بلندیوں پر ہیں ، پاکستان کی آبادی باصلاحیت نوجوانوں سے پر مشتمل ہے جس سے پاکستان ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمہوریت کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ قوم شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی جمہوریت کے لئے ان کی تاریخی جدوجہد اور قربانیوں کے لئے ہمیشہ مقروض رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ قوم کی تقدیر کا تعین کرنے کے تمام اختیارات عوام کے پاس ہیں اور یہ بات تاریخ کی کتابوں میں موجود ہے کہ انہوں نے اس پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا، ذوالفقار علی بھٹو ہی تھے جنہوں نے اس قوم کو پہلا جمہوری اور متفقہ آئین دیا، شہید بی بی نے ہمیشہ کہا کہ جمہوریت امن کے لئے اور دہشت گردی کی قوتوں کو کمزور کرنے کے لئے ضروری ہے۔
اس سال کے یوم جمہوریت کے موضوع "امپاورنگ دی نیکسٹ جنریشن” پر غور کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خوش قسمتی سے بلاول بھٹو زرداری جیسے نوجوان اور متحرک رہنما موجود ہیں،وہ ملک کے خوشحال اور جمہوری مستقبل کی امید ہیں، اپنے آباؤ اجداد کی طرح انہوں نے بھی ہمیشہ پرامن، ترقی پسند، خوشحال، جمہوری پاکستان کی وکالت کی۔
سپیکر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ملک میں جمہوری عمل کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے انتخابات کلیدی حیثیت رکھتے ہیں، آئین میں انتخابات کے حوالے سے واضح رہنما اصول موجود ہیں اور ہر ادارے کا فرض ہے کہ وہ آئین پر مکمل طور پر عمل کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عام عوام کی بنیادی اور اعلیٰ ترین نمائندہ تنظیم پارلیمنٹ کو جمہوری نظام میں بے حد اہمیت حاصل ہے۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان نے دوسری قوموں کے ساتھ معاملات کرتے ہوئے ہمیشہ جمہوری اصولوں کو برقرار رکھا ہے اور دوسروں سے بھی اس کی پیروی کی توقع ہے، یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ دنیا کی نام نہاد سب سے بڑی جمہوریت بھارت غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں لوگوں کے جمہوری حق خود ارادیت کو سلب کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو کشمیریوں کی حالت زار کا نوٹس لینا چاہئے اور بھارتی جارحیت اور ظلم کو روکنے کے لئے آواز اٹھانی چاہئے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان کی قومی اسمبلی نوجوانوں کو جمہوری نظام میں شامل کرنے کے لئے پروگرام شروع کرنے میں سب سے آگے رہی ہے، یہ پہلی پارلیمنٹ ہے جس نے آئین کی گولڈن جوبلی کی تقریب کے موقع پر بچوں، خواتین، اقلیتوں، نوجوانوں، خواجہ سراؤں اور عوام کے دوسرے پسماندہ طبقے کے لئے دروازے کھولے۔
پاکستان کی قومی اسمبلی میں چھوٹے بچوں کے لیے پہلی سمر انٹرن شپ، بچوں کے حقوق پر پہلی پارلیمانی کاکس کا قیام، بچوں کی پارلیمنٹ کا پہلا اجلاس اور یونیورسٹی کے طلبہ کے لیے انٹرن شپ پروگرام شروع کئے گئے ہیں۔ مزید برآں نوجوانوں کو جمہوری اور پارلیمانی عمل میں شامل کرنے کے لئے آئینی یادگار کا افتتاح، باغِ دستور، ڈاک ٹکٹ، آئینی کتاب کے اصل رسم الخط کی نمائش، آئینی ایپ کا اجراء بھی کیا گیا۔