اسلام آباد۔30ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے خزانہ، محصولات اور اقتصادی امور ڈاکٹر شمشاد اختر نے سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کو ہدایت کی ہے کہ نجی مالیاتی اداروں کے قائم کردہ پرائیویٹ فنڈز کو قائم کر کے نجی شعبے میں مقامی اور بیرونی سرمایہ کاری کو لانے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔
انہوں نے تمام مالیاتی اور ریگولیٹری اداروں بشمول فیڈرل بورڈ آف ریونیو، اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور ایس ای سی پی کو ہدایت کی کہ مقامی مالیاتی اداروں، ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کو نجی فنڈز کے قیام اور بیرونی سرمایہ کاروں کے ساتھ مشترکہ منصوبے شروع کرنے کیلئے مکمل تعاون اور سپورٹ فراہم کریں ۔وہ ایس ای سی پی کے زیر اہتمام مالیاتی اداروں کی جانب سے پرائیویٹ فنڈز کے قیام کی تجاویز پر غور کیلئے اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں۔
اجلاس میں مالیاتی اداروں ، کارپوریٹ اداروں اور بنکوں کے نمائندوں نے شرکت کی اور اپنی اپنی تجاویز پیش کیں۔ ڈاکٹر شمشاد نے ماحولیاتی بہتری کے حوالے سے کام کرنے والے بین الاقوامی اداروں اور اس حوالے سے سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کو راغب کرنے کے لیے کوششیں کرنے کی ہدایت کی اور ان اقدامات پر عمل درآمد کی فوری ضرورت پر زور دیا۔
اجلاس میں حبیب بینک لمیٹڈ نے بینکوں کے کنسورشیم کی نمائندگی کرتے ہوئےایس ای سی پی کے پرائیویٹ فنڈ ریگولیشنزکے تحت موسمیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں فنڈ کے قیام کی تجویز دی ، بینک الفلاح نے اثاثوں کی حمایت یافتہ سیکیورٹائزیشن ریگولیشنز کے تحت ایک اسپیشل پرپز وہیکل بنانے کی تجویز پیش کی ہے تاکہ روپے کی قدر والے قرض کو ڈالر کی قیمت میں محفوظ بنایا جا سکے۔ اس موقع پر ایس ای سی پی کے کمشنر مجتبی لودھی نے شرکاء کو ایس ای سی پی کے ریگولیشنز اور حال ہی میں کی جانے والی اصلاحات پر بریفنگ دی۔
چیئرمین ایس ای سی پی عاکف سعید نے پرائیویٹ فنڈ کو مؤثر طریقے سے تشکیل دینے کے ریگولیٹری تقاضوں پر روشنی ڈالی اور شرکاء کو یقین دلایا کہ ایس ای سی پی کے ماہرین فنڈ کی پیشہ ورانہ مینجمنٹ ، مالیاتی اداروں کے انڈیپنڈیٹ بورڈ کے ذریعے فنڈ ز کی نگرانی ، پرائیویٹ ایکویٹی ، اسٹرکچرڈ فنانس، اور گرین انویسٹمنٹ کے حوالے سے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ڈیبٹ کیپٹل مارکیٹس کے فروغ سے نہ صرف سرمایہ کی کمی کو پورا کیا جا سکتا ہے بلکہ اس سے حکومت اور نجی شعبے دونوں کو اسٹیک ہولڈرز کو فائدہ ہوگا۔